22 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کا وقت ہوتا ہے،ڈاکٹر خالد

ہفتہ 20 جولائی 2024 23:20

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2024ء) 22 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کا وقت ہوتا ہے، اور سانپوں کی تقریباً تمام اقسام ہی اِن دو ماہ میں اپنے سامنے آنے والی کسی بھی چیز ( انسان، جانور ) پر حملہ کر دیتی ہیں،ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر خالد نے ایک منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ان دو ماہ میں شام سے لیکر اگلے روز صبح تک سانپ باہر نکلتے ہیں، سانپ زیادہ تر نمی والی جگہ یا ایسی جگہ جہاں پانی کھڑا ہو، اُس کے کنارے پر موجود ہوتے ہیں،گاؤں کے لوگ ان دو ماہ میں خاص احتیاط کریں، رات کے وقت ٹارچ اپنے ہاتھ میں رکھیں اور نظریں زمین پر رکھیں، بلفرض خدا نخواستہ اگرسانپ کسی کو ڈس لیتا ہے تویاد رکھیں: سانپ کے ڈس جانے کے ساتھ ھی فسٹ ایڈ میں شامل ھے،نمبر1. سانپ کے ڈسنے والی جگہ کے اوپر گوشت والی جگہ سے کپڑا، رسی، ڈوری سے باند دیں تاکہ سانپ کا زہر أپکے بقایا جسم میں نہ پھیلے، نمبر2. سانپ کے ڈسنے والی جگہ سے بلیڈ، چھری یا چاقوں سے کٹ لگا کر جلدی سے خون نکالیں، اس میں زہر ملنے والا کالا اور سرخ خونشامل ھو گا، لیکن آپ پریشان نہ ھوں بلکہ بڑی دلیری سے وہاں سے خوں بہنے دیں تاکہ سانپ کا زہر بھی اس کے ساتھ ھی نکل جا ئے ۓ۔

(جاری ہے)

نمبر3. بغیر کاٹے پیاز کھانا شروع کر دیں، اس وقت تک پیاز کھاتے ر ہیں جب تکآپ کی زبان پر مرچیں نہ لگیں, کیونکہ سانپ ڈسنے کے بعد پیاز مٹی کھانے کی ماند لگتا ھے، زبان کو مرچیں لگنے تک پیاز کھاتے رہو۔۔نمبر4. گائے یا بھینس کا دیسی گھی بھی پیاز کے ساتھ ھی کپ میں ڈال کر ساتھ پیتے رھیں، تقریبا" دیسی گھی آدہ کلو لازمی ہو۔نمبر5. سانپ کے ڈس جانے کے بعد أپکو سخت نیند أئیگی اور أپ نے ھرگز سونا نہیں ھے۔نمر6. گاؤں میں دم کرنے والے لوگ بھی ھوتے ھیں فلفور اسے بلا کر دم ھر صورت میں کروائیں، دم پڑھتے پڑھتے أپکو درد میں أفاقہ ھو رھا ھو گا تو سمجھ لیں کہ آپ پر دم چل گیا ھے۔نمبر7. دم ڈالنے کے بعد اگر أپکو درد میں کمی محسوس نہیں ھوتی ہے تو جتنا جلدی ھو سکے فورا" ڈاکٹر کے پاس جائیں، ان دو ماہ میں سانپ انسانوں پر باقاعدہ حملہ آور ہوتے ہیں، لہٰذا خود بھی احتیاط کریں اور اپنے بچوں کا خاص خیال رکھیں، رات کو ہر صورت بچوں کو زمین پر نہ کھیلنے دیں۔

متعلقہ عنوان :

اس پر پڑھیں قومی خبریں Header Banner