بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا صرف اور صرف مقصد مجھے جیل میں رکھنا ہے۔
الیکشن فراڈ چھپانے کے لیے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ اگر الیکشن کھل گیا تو سب کچھ ریورس ہو جائے گا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ سپریم کورٹ سے ڈرے ہوئے ہیں، نئی ترامیم سے ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کا صرف اور صرف مقصد مجھے جیل میں رکھنا ہے، حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کافیصلہ کیا ہے، الیکشن فراڈ چھپانے کے لیے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ اگر الیکشن کھل گیا تو سب کچھ ریورس ہو جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ ججز کو دھمکیاں، لوگوں کو اغوا کرنا، رول آف لاء کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اس سے بڑا ظلم ملک پر نہیں ہو سکتا، نیب ترامیم میں انہوں نے اپنے اربوں روپے معاف کروا کر اپنی چوری کو تحفظ دیا، یہ سب کچھ ملکی مفاد کے خلاف ہو رہا ہے، ایک سیاسی جماعت کو ختم کرنے سے سیاسی عدم استحکام بڑھے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ترمیم لانے والوں کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں، حکومت میں بیٹھے لوگ عدلیہ کو آزاد نہیں دیکھنا چاہتے، اشرافیہ کا مفاد اور ملکی مفاد آپس میں متضاد ہیں، 6 ماہ میں 4 ہزار پاکستانی کمپنیاں دبئی میں رجسٹرڈ ہوئیں، ان کو تو فرق نہیں پڑنا ان کا پیسہ اور جائیدادیں باہر ہیں، محسن نقوی کی اہلیہ کی 500 ملین ڈالر کی پراپرٹی دبئی لیکس میں سامنے آئی اب ہم قرضے لیکر ملک چلارہے ہیں اسی لئے مہنگائی قابو میں نہیں آرہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو اپنے حقوق اور عدلیہ کو بچانے کے لئے کھڑا ہونا پڑے گا، میں ججز، عدلیہ اور صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں، یہ سمجھتے ہیں ہم اسکے خلاف خاموش رہیں گے، ہم اسکے خلاف بھرپوراحتجاج کریں گے، لاہور میں 21 تاریخ کو پرامن جلسہ ہوگا۔