گجرات (ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور میں امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز نے گزشتہ روز گجرات کا دورہ کیا ، جہاں انہوں نے یونیورسٹی آف گجرات کی فیکلٹی اور طلباء سے ملاقات کی جو پنجاب بھر کی یونیورسٹیوں میں انٹرپرینیورشپ ٹریننگ کو مضبوط بنانے کے لیے امریکی فنڈ سے چلنے والے اقدام سے مستفید ہو رہے ہیں۔
اس موقع پر امریکی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ امریکہ نوجوان پاکستانی کاروباریوں اور طلبا کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتا ہے،یہی وجہ ہے کہ ہم پنجاب بھر کی 15 یونیورسٹیوں میں بہترین طریقوں کو متعارف کرانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو مستقبل کے پاکستانی تاجروں اور کاروباری رہنماؤں کو تربیت دے رہے ہیں۔
یونیورسٹی آف گجرات کے ساتھ امریکہ کی جاری کاروباری شراکت داری طویل مدتی تعلیمی تعاون کا تازہ ترین مرحلہ ہے۔اس سے پہلے، امریکی حکومت نے یونیورسٹی آف گجرات اور اوکلاہوما یونیورسٹی کے درمیان ایک ملین ڈالر تعاون کی حمایت کی، جس سے ایسے نتائج برآمد ہوئے جو آج بھی طلباء کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔مثال کے طور پر، یونیورسٹی آف گجرات جرنلزم کے طلباء آج امریکی فنڈنگ سے بنائے گئے اسٹوڈیو میں تربیت لے رہے ہیں۔
امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز نے طالب علم صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو کیا تاکہ نوجوانوں کے لیے امریکی فنڈ سے چلنے والے ایکسچینج پروگراموں کے لیے درخواست دینے کے مواقع کی خبریں پھیلائی جا سکیں اور یہ بتانے کے لیے کہ طلبہ قونصلیٹ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان مواقع کے بارے میں مزید معلومات کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔
گجرات میں قونصل جنرل ہاکنز نے حافظ محمد حیات کے مزار کا بھی دورہ کیا، جسے 2009 میں امریکی حکومت کی مالی امداد سے بحال کیا گیا تھا۔ 2001 کے بعد سے امریکی حکومت نے پاکستان بھر میں ثقافتی ورثے کے تحفظ کے 35 منصوبوں کو فنڈز فراہم کیے ہیں۔
قونصل جنرل نے ڈپٹی کمشنر صفدر ورک سے بھی ملاقات کی اور گجرات کے پہلے سفر کے دوران ان کی مہمان نوازی اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔