لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں امریکی مشن اور اس کے پارٹنر اربن ورڈ نے الحمرا آرٹس سنٹر میں پاکستان کے پہلے یوتھ پوئٹ لوریٹ پروگرام کے موقع پر ایک شو کا انعقاد کیا۔
19 فائنلسٹ میں سے دو باصلاحیت نوجوان پاکستانی شاعروں ،ایک انگریزی میں اور دوسرا اردو میں کو ایونٹ میں پہلے پاکستان یوتھ پوئٹس کا انعام دیاگیا۔ دونوں فاتح اپریل 2025 میں کینیڈی سنٹر میں اپنی شاعری پیش کرنے کے لیے واشنگٹن ڈی سی جائیں گے۔ تقریب میں شاعر فائنلسٹ کی نظموں کا ایک مجموعہ پیش کیا گیا اور اسے تقسیم کیا گیا۔
یہ بین الاقوامی سطح پر اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے، جسے اربن ورڈ نے تخلیق کیا ہے، جو ایوارڈ یافتہ نوجوانوں کے ادبی فنون کی تنظیم ہے جس نے 2008 میں امریکہ میں نیشنل یوتھ پوئٹ لریٹ پروگرام کا آغاز کیا تھا۔ اس امریکی پروگرام کو قومی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔
فروری 2023 سے شروع ہونے والے اس امریکی فنڈڈ پروگرام نے 16-25 سال کی عمر کے پاکستانی مصنفین کو انگریزی یا اردو میں اصل نظمیں جمع کرانے کی دعوت دی۔جس کے بعد پورے پاکستان سے 1400سے زائد گزارشات موصول ہوئیں۔ ججز کے ایک پینل نے پاکستان یوتھ پوئٹ لاریئٹ فائنلسٹ کے افتتاحی گروپ کے لیے ہر زبان میں 10 شاعروں کا انتخاب کیا۔
پچھلے پانچ مہینوں کے دوران ایوارڈ یافتہ شاعروں اور فنکاروں نے پروگرام کے فائنلسٹ کی رہنمائی کی، جنہوں نے پھر پاکستان کے فنون اور ادبی برادری کے رہنماؤں کی طرف سے جانچے گئے مکمل شاعری کے قلمدان جمع کرائے۔
یو ایس قونصلیٹ جنرل لاہور کے پبلک افیئرز آفیسر سندیپ پال نے شاعروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں ان نمایاں اور اختراعی شاعروں سے کافی متاثر ہوا ہوں جنہوں نے اپنے فن کے ذریعے اپنے نقطہ نظر کو بیان کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مزید نوجوان پاکستانیوں کو اپنی منفرد آواز میں اپنی کہانیاں سنانے کی ترغیب دیں گے۔
اربن ورڈ کے بانی مائیکل سریلی نے پروگرام کے پیچھے باہمی تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ سریلی نے کہا، "ہم پاکستان بھر میں امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی تنظیموں، کالجوں اور یونیورسٹیوں، پاکستان کے ہر کونے سے شاعروں اور رہنماؤں کے ساتھ مضبوط شراکت کو سراہتے ہیں۔" "ہم شاعروں اور ادیبوں کی اگلی نسل کو منانے کے لیے پرجوش ہیں جو پاکستان کی منزلہ شاعرانہ روایت میں اضافہ کریں گے۔ اور ان شاعروں کا کام بروقت، بصیرت انگیز اور اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔"
پروجیکٹ ڈائریکٹر سارہ زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حیرت انگیز ٹیلنٹ موجود ہے، اور نوجوان شاعروں کا یہ جشن شاعرانہ روایت اور جدت دونوں کے مشعل برداروں کی اگلی نسل کو ظاہر کرتا ہے۔