بیجنگ (ویب ڈیسک) چین میں بروز جمعہ معروف چینی برانڈ ہواوے موبائل کمپنی اور ایپل کے نئے سمارٹ فونز فروخت کے لیے پیش کیے گئے مگر ہواوے کے صارفین غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے واپس لوٹ گئے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ہواوے کا مہنگا ٹرائی فولڈ ایبل Mate XT فون جس کی قیمت 2800 ڈالر (پاکستانی 7 لاکھ 78 ہزار بنتی) ہے، فروخت کے لیے دستیاب نہیں تھا جس پر صارفین گہری نظر جمائے بیٹھے تھے، تاہم انہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔
ہواوے میٹ ایکس ٹی دنیا کا پہلا ٹرپل فولڈ فون ہے جو آئی فون کو ٹکر دینے کے لیے مارکیٹ میں لانچ کیا گیا ہے، چائنہ کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے ایپل کے آئی فون 16 لانچ کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہی اپنا نیا ’ٹرپل فولڈ‘ (تین بار فولڈ ہونے کے قابل) فون متعارف کروایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ہواوے میٹ ایکس ٹی کے متعدد خریداروں نے Huawei کے مرکزی اسٹور سے اسمارٹ فونز پہلے سے آن لائن آرڈر کر لیے تھے۔
یونیورسٹی کا ایک طالب علم جو رات 10 بجے سے ہواوے کا نیا ٹرائی فولڈنگ فون خریدنے وہاں پہنچا تھا اس کا کہنا تھا کہ میں نے موبائل خریدنے کے لیے یہاں رات بھر انتظار کیا کیونکہ میں چینی برانڈ خرید کر اپنے ملک کو سپورٹ کرنا چاہتا تھا، لیکن میں بہت افسردہ ہوں۔
رپورٹ میں کہا گہا کہ چینی شہر بیجنگ اور شینزین میں بھی صرف وہی افراد فون خرید سکتے ہیں جو پہلے ہی آرڈر کروا چکے ہیں۔
ہواوے انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پیداواری مسائل کے باعث میٹ ایکس ٹی کی دستیابی فی الوقت ممکن نہیں۔ اس بیان کے بعد بہت سے چینی شہریوں نے مایوسی کا اظہار کیا تو بعض صارفین نے فون کی قیمت پر بھی سوال اٹھایا۔
ہواوے کی ویب سائٹ کے مطابق میٹ ایکس ٹی ڈیوائس کو پہلے ہی 5 ملین سے زیادہ پری آرڈرز موصول ہو چکے ہیں، جس کے لیے پہلے رقم جمع کرانے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ تاہم ہواوے نے یہ نہیں بتایا تھا کہ کتنے فون دستیاب ہیں یا لانچ کے دن کتنے فون ڈیلیور کیے جائیں گے۔