اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سٹیٹ بینک آف پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے 7ارب ڈالر کے قرض کی پہلی قسط موصول ہونے کی تصدیق کر دی۔
آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط ایک ارب 2کروڑ 69 لاکھ ڈالر سٹیٹ بینک کو منتقل ہو گئے۔ پہلی قسط کی رقم سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کےذخائر میں 3اکتوبر کےڈیٹا میں شامل ہوں گے۔پاکستان کیلئے نیاقرض پروگرام 37ماہ پر مشتمل ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں معاشی شرح نمو2.4فیصد تک پہنچ گئی ہے، افراط زر میں کمی کے باوجود پاکستان کو اب بھی بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس میں مشکل کاروباری ماحول، کمزورحکمرانی اور محدود ٹیکس بیس شامل ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 2023-24 میں سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت مسلسل پالیسی پر عمل درآمد کیا۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کے ذریعے اقتصادی استحکام کی بحالی کے لیے اہم اقدامات کئے، مالی سال 2024میں شرح نمو 2.4فیصد تک پہنچ گئی ہے، اس کی وجہ زرعی شعبے میں سرگرمیاں ہیں۔
عالمی مالیاتی ادارے کے اعلامیے کے مطابق پاکستان میں مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی ہے جو کہ ایک ہندسے تک آگئی ہے، مناسب مالیاتی اور مانیٹری پالیسیوں کے سبب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں رکھنے میں مدد ملی۔
آئی ایم ایف اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس عمل سے زرمبادلہ کے ذخائر کو دوبارہ سے بہتر بنانے کا موقع ملا، افراط زر میں کمی اندرونی اور بیرونی حالات میں بہتری کی عکاس ہے۔
سٹیٹ بینک نے جون سے اب تک پالیسی ریٹ میں 450 بیسز پوائنٹس کی کمی کی ہے، جون 2024 میں ایک مضبوط بجٹ پیش کیا گیا، پیشرفت کے باوجود پاکستان کی کمزوریاں اور مسائل بدستور سنگین ہیں۔