لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2024ء) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نےکہا ہے کہ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام7سو ارب روپے کا یہ بہت بڑا منصوبہ ہے جو 5سال میں مکمل ہو گا۔ ڈیڑھ ماہ کی قلیل مدت میں آج قرض کی پہلی قسط عوام کو دے رہے ہیں۔ محمد نواز شریف کا دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں کہ میری درخواست پر وہ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کی تقریب تشریف لائے، انکے بغیر یہ تقریب ادھوری ہوتی۔حکومت پنجاب ہو یا حکومت پاکستان، مریم نواز ہو یا محمد شہباز شریف، ویژن صرف نوازشریف کا ہے ۔ ایکسپو سینٹرمیں اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کی چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا خواب جو 1980میں شروع ہوا اسکے روح رواں محمد نواز شریف ہیں۔
(جاری ہے)
اپنی چھت، اپنا گھر نواز شریف کا ویژن ہے، جب آفس سے گھر جائوں مجھ سے پراجیکٹ سے متعلق اپ ڈیٹ لیتے ہیں۔
محمد نواز شریف مجھے ہدایت کرتے ہیں کہ اپنا سارا وقت عوام کی خدمت میں گزارو ۔محمد نواز شریف مجھے کہتے ہیں کہ نیت رکھو کہ جو بھی کرونگی عوام کی بہتری کے لیے کرونگی، اللہ تعالی مدد فرمائیں گے۔میں نے جو محنت کرنا سیکھی، جو خواب بننے اور پورا کرنا سیکھا وہ محمد نواز شریف سے سیکھا۔وزیراعلی نے کہا کہ خوشی ہے ڈیڑھ ماہ کی قلیل مدت میں آج قرض کی پہلی قسط عوام کو دے رہے ہیں۔اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام 5سال میں 7سو ارب روپے کا یہ بہت بڑا منصوبہ ہے۔محمد نواز شریف نے ہدایت کی کہ لوگوں کو اپنا گھر بنا کر دے دو باقی لوگ سنبھال لیں گے ۔بہت خوشی ہے کہ لوگوں کو محمد نواز شریف کی حکومت پر اعتماد ہے،پراجیکٹس پر بہت اعلی رسپانس دے رہے ہیں ۔اپنی چھت اپنا گھر پروگرام میں تمام اضلاع میں یکساں قرض دئیے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کچھ دن لانچ کیا، الحمدللہ آج قرض بھی دے رہے ہیں ۔اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت 5 لاکھ درخواستیں آئی، اسکو دیکھ کر 5 لاکھ افراد کو قرض دینے کا فیصلہ کیا۔ اگلے پانچ سال میں پانچ لاکھ گھر بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں ایک سے پانچ مرلہ، دیہات میں ایک سے دس مرلہ کے زمین مالکان کو قرض دیں گے۔اپنی چھت، اپنا گھر کا خواب پورا کرنے کے لیے دن رات محنت کی -انہوں نے کہا کہ قرض کے حصول کیلئے شرائط سخت تھیں، سب ختم کر کے کہا کہ شناختی کارڈ اور ملکیتی کاغذ دکھا کے قرض لے جائیں۔شفاف قراندازی سے ایک سال میں ایک لاکھ قرض دیں گے۔سختی سے ہدایت کیں کہ اپنی چھت،اپنا گھر پروگرام کے قرض کی قسط 14ہزار سے زیادہ نہ ہو - انہوں نے کہا کہ اپنی چھت،اپنا گھر پروگرام کے قرض پر زیرو سود ہے، سود کا ایک پیسہ بھی نہیں دینا پڑے گا۔15لاکھ کا قرض لینے والے کو 9سال میں صرف 15لاکھ ہی ادا کرنا ہوں گے کیونکہ ہم حقیقی طورپر مدد کرنا چاہتے ہیں۔کوشش کی ہے کہ قسط کم سے کم رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو قرض 4اقساط میں ادا کرنے کی سفارش کی گئی جسے ختم کر کے 2اقساط کرا دیں۔اپنی چھت،اپنا گھر پروگرام کے قرض میں کوئی پوشیدہ چارجز نہیں ہیں،3ماہ گریس پریڈ ہے، چوتھے ماہ قرضے کی پہلی قسط دینی ہوگی۔قرض کے لئے ضمانت کی سفارش کی گئی میں نے کہاکہ اپنے لوگوں پر اعتماد رکھیں، انشا اللہ وہ اپنا قرضہ واپس کریں گے۔گھر کے فرنٹ ڈیزائن کو سٹینڈرائزڈ کیا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی چھت،اپنا گھر پروگرام کے قرضوں کی تعداد بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ہمیں عوام کی امانت عوام پر ہی خرچ کرنی ہے جیسے ماں باپ کو اپنے بچوں کی فکر ہوتی ہے، محمد نوازشریف اور مریم نوازکو اپنے بچوں کی چھت اور ان کے گھر کی ایسے ہی فکر ہے-انہوں نے کہا کہ ہم دن رات محنت کررہے ہیں، آپ کی خدمت کررہے ہیں، ملک ٹیک آف کرنے کی پوزیشن میں آ چکا ہے۔مہنگائی کم ہو رہی ہے او رترقی کی باتیں ہورہی ہیں، پراجیکٹ کے بعدپراجیکٹ لا رہے ہیں۔ہم دن رات محنت کررہے ہیں، لیکن افسوس ہے کہ کچھ لوگ اپنی ذمہ داریوں کی بجائے جلا ئوگھیرائو، مارو مار دو پر فوکس کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گالم گلوچ کا جواب نہیں دینا چاہتی، فضول وقت نہیں ہے۔مجھے اللہ تعالی نے خدمت پر مامور کیاہے، گالم گلوچ پر نہیں -انتشار پسندوں نے اتنی احتجاج کی کالز دیں، لاہور میں پورے پنجاب سے 2ہزار ہی لوگ اکٹھے کر پائے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے لوگو ں کو پکڑ پکڑ کر جلسوں میں لے کر آتے ہیں۔انتشارپسندوں نے میری پنجاب پولیس کے جوانوں کے سر پھاڑے ہیں، کونسی مہذب قوم یا سیاسی جماعت ایسا کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ ایک صوبے کو دوسرے صوبے کے سامنے کھڑا کرنا چاہتے ہیں، ہم سب پاکستانی ہیں، ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ جو اڈیالہ جیل میں بند ہے وہ جیل سے کالز کرتا ہے، یہاں حملہ کر دو، اسے گالیاں نکال دو، یہاں جلسہ کرلو۔کبھی سنا ہے کہ جیل میں بند شخص نے کہا ہوکہ شہریو ں کو مفت ادویات فراہم کروں، گھر بنا کر دو۔کبھی جیل سے اشیا خورد و نوش کی قیمتیں کم کرنے کا پیغام آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی گرمی کی اجازت ہونی چاہیے، سیاست کی اجازت مل سکتی ہے لیکن دہشت گردی کی اجازت نہیں دے سکتے ،کبھی نہیں سنا کہ اس نے کہاہو کہ ہیلتھ کارڈ، کسان کارڈدو، ہمیشہ یہی سنا ہے آگ لگا دو، جلا دو، پولیس والوں کے سر پھاڑ دو۔انہوں نے کہا کہ چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام شروع کیا، الحمد للہ چند دنو ں میں 200بچوں کے آپریشن مکمل کر لئے گئے جن میں خیبر پختونخوا کے بچے بھی شامل ہیں ۔پنجاب کا دل بہت بڑا ہے، ہم ایک ملک کے باسی ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاج،روز گا ریا پڑھائی کے لئے آئیں ہمارے دروازے کھلے ہیں،مگر آگ لگا دو، پولیس کے سر پھاڑ دو یہ قابل قبول نہیں ۔میں سر پھاڑنے والوں سے سوال کرتی ہوں کہ کیا پنجاب پولیس کے جوانوں کی جانیں مفت ہیں؟۔ان کو پتہ چل گیا ہے کہ پنجاب حکومت اچھی طرح چل پڑتی ہے، اب ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ جیل میں بیٹھے شخص نے صرف ایک ہی تربیت کی ہے کہ فتنہ اور فساد کیسے پھیلانا ہے۔جیل میں بیٹھے شخص نے صرف یہی ٹریننگ دی ہے کہ پاکستان کو چلنے نہیں دینا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کے اقدامات پر عوام کا بہت اچھا رسپانس آرہاہے، جلائو، گھیرائو، فتنہ فساد ختم ہورہاہے۔اب ترقی کی بات شروع ہوچکی ہے،یہ فتنہ فساد پھیلانے والے لوگ قصہ پارینہ ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ راستے میں کلینک آن ویلز دیکھا تو بڑی خوشی ہوئی کہ پنجاب کی عوام کے لئے جو کرسکی ان کی دہلیزپر پہنچایا ہے۔اس ملک کو آگے بڑھنے دو، لوگو ں کو آسانیاں دو۔انہوں نے کہا کہ لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں، تم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں ۔سینٹر پرویز رشید،سینئر منسٹر مریم اورنگزیب،صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی زاہد بخاری، ایم این سیف الملوک کھوکھر، صوبائی وزرا فیصل کھوکھر، ذیشان رفیق، بلال یاسین،عاشق حسین کرمانی، سکندر حیات، رمیش سنگھ اروڑہ، معاونین خصوصی راشد نصر اللہ اور ذیشان ملک، چیف سیکرٹری،آئی جی، سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام بھی تھے۔