سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2024ء) اسسٹنٹ کمشنر پسرور قمر محمود منج نے کہا ہے کہ کاشتکار سموگ کے پیش نظر دھان کی کٹائی کے بعد فصل کی باقیات کو آگ ہر گز نہ لگائیں ۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں اور فضائی آلودگی کا شکار ہے،سموگ ماحولیاتی آلودگی کی ایک خطرناک قسم ہے ، ہوا میں موجود گیسیں مثلا کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسا ئیڈ ، میتھین، سلفر ڈائی آکسائیڈاور ہائیڈرو کاربن وغیرہ کے ذرات مل کر سموگ کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔سموگ بننے کی وجوہات میں ٹریفک اور فیکٹریوں سے نکلنے والے دھوئیں کے علاوہ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانا بھی شامل ہے،اس ضمن میں محکمہ زراعت کی طرف سے کاشتکاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ سموگ سے بچائو کے لئے کاشتکار دھان کی کٹائی کے بعد فصل کی باقیات کو آگ ہر گز نہ لگائیں کیونکہ اس عمل سے فضائی آلودگی(سموگ)پیدا ہوتی ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ دھان کی فصل ابھی برداشت سے کٹائی کی طرف جا رہی ہے اور کاشتکارفصلوں کی باقیات کی تلفی کے لئے محکمہ زراعت پنجاب کی ہدایات پر عمل درآمد کریں۔
یاد رہے کہ حکومت پنجاب نے فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پرپابندی عائد کی ہوئی ہے،دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کی صورت میں ایف آئی آر کا اندراج ،گرفتاری اور بھاری جرمانےکی سزائیں ہو سکتی ہیں اس لئے کاشتکار دھان کے مڈھوں کی تلفی کے سلسلے میں محکمہ زراعت کی ہدایات پر عمل درآمد کریں کیونکہ سموگ کی وجہ سے انسانی زندگیوں اور فصلوں پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔متعلقہ عنوان :