پاکستانی شوبز انڈسٹری کی مقبول اداکارہ زارا نور عباس نے انکشاف کیا ہے کہ جب وہ پہلی بار حاملہ ہوئی تھیں تو معروف برانڈز اور اشتہاری کمپنیز نے اُنہیں کام دینے سے انکار کردیا تھا۔
حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے زارا نور عباس نے کہا کہ جب میں پہلی بار حاملہ ہوئی تھی تو میں اُس دوران ایک برانڈ کے ساتھ کام کررہی تھی، میرا برانڈ کے ساتھ باقاعدہ کانٹریکٹ ہوا تھا لیکن جب برانڈ کو میرے حمل کا علم ہوا تو اُنہوں نے کانٹریکٹ ختم کرکے مجھے مزید کام دینے سے انکار کردیا تھا۔
زارا نور عباس نے کہا کہ مذکورہ برانڈ نے مجھ سے کہا کہ اب آپ حاملہ ہوگئی ہیں تو ہم آپ کے ساتھ مزید کام نہیں کرسکتے کیونکہ آپ ہماری ٹارگٹ مارکیٹ کے معیار پر پوری نہیں اُتریں گی۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نے برانڈ مالکان اور مینیجمنٹ سے پوچھا کہ کیا حاملہ خواتین میک اپ نہیں کرتیں؟ جس پر اُنہوں نے کہا کہ اب آپ پہلے کی طرح اسمارٹ نہیں نظر آرہیں لہٰذا ہم کانٹریکٹ ختم کررہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت میں حاملہ اداکارہ کو بھی بڑے بڑے پراجیکٹس میں کام دیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں حاملہ اداکاراؤں کے لیے کوئی کام نہیں، یہاں برانڈز کو یہ فکر ہوتی ہے کہ اب حمل کی وجہ سے اداکارہ کیسی نظر آئے گی۔
زارا نور عباس نے مزید کہا کہ جب میں دوسری بار حاملہ ہوئی تو میری طبیعت ٹھیک نہیں رہتی تھی جس کی وجہ سے میں نے خود ہی شوبز سے بریک لے لیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال 27 مارچ کو زارا نور عباس اور اسد صدیقی کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی جس کا نام اُنہوں نے نورِ جہاں رکھا۔