لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان سمیت دنیا بھر میں فیس بک کو پیغامات اور مصنوعات کی تشہیر و فروخت کیلئے ایک مقبول ذریعہ سمجھا جاتا ہے لیکن فیس بک کا ایک تاریک پہلو دھوکا دہی، فراڈ واقعات اور غلط معلومات کا گڑھ ہونا بھی ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق آن لائن ایپس پر بڑھتے فراڈ واقعات اور ا±ن کی انتباہی علامات کے حوالے سے آپ کا آگاہ رہنا ضروری ہے، ذیل میں دیے گئے نکات آپ کو اور آپ کے پیاروں کو آن لائن فراڈ سے محفوظ رہنے میں مدد دیں گے۔
جھوٹے بیماری کے بہانوں سے بھری پوسٹ:دھوکا دہی کرنے والے افراد اکثر اپنے فائدے کے لئے خود یا پھر اپنے کسی پیارے کے جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، ساتھ ہی میڈیکل بلز کی ادائیگی کیلئے آپ سے مدد طلب کرتے ہیں۔
ایسے افراد عطیات کیلئے کسی تھرڈ پارٹی ایپ کا یا پھر مختلف کانٹیکٹس نمبر ز کا سہارا لیتے ہیں لیکن یاد رکھیں ایسی پوسٹس پر دھوکا دینے والوں کی ایک لمبی فہرست پائی جاتی ہے۔
کلک بیٹس جھانسا:آن لائن فراڈ کرنے والے افراد’ لائیک فارمنگ‘ یا پھر ’کلک بیٹ سکینڈل ‘کے ذریعے سوشل میڈیا صارفین کو دھوکا دے سکتے ہیں۔
دھوکا باز ایسی پوسٹس تیار کرتے ہیں جس پر صارفین شدید جذباتی ردعمل کا اظہار کریں یا پھر آپ کو لائکس، تبصرے اور شیئرز کی صورت پرکشش تحائف کی آفر کی جاتی ہے لہٰذا بہتر ہے کہ ایسی پوسٹ کو دیکھ کر محتاط رہیں۔
تحائف کا جھانسا:مثال کے طور پر آپ کو فیس بک پر ایک پوسٹ نظر آتی ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ فری آئی پیڈ کے حصول کیلئے سائن اپ کریں لیکن ایسے دھوکے بازوں سے ہوشیار رہیں کیوں کہ آن لائن فراڈیے صارفین کو جھوٹے تحائف دے کر ان کی ذاتی معلومات یا پھر مختلف لنک کلکس کے ذریعے ان کے موبائل فون یا کمپیوٹر پر وائرس ڈاو¿ن لوڈ کرسکتے ہیں، یہ فراڈیے فیس بک کے ساتھ انسٹاگرام پر بھی بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔
فیس بک کوئز کا جھانسا:مختلف فیس بک کوئز صارفین کی ذہنی اور جذباتی سوچ کو مد نظر رکھ کر تیار کی جاتی ہیں تاکہ ان کوئز کے ذریعے صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرکے ان کے اکاونٹس تک رسائی حاصل کی جاسکے۔
ڈیٹا رسک سروسز فرم سائبر سکاوٹ کے بانی ایڈم لیون کے مطابق کچھ’فیس بک کوئزز میں آپ کے پروفائل تک رسائی کیلئے آپ سے ذاتی معلومات کے سوال پوچھے جاتے ہیں مثلاً "آپ کی والدہ کے نام کا پہلا لفظ کیا ہے؟" ایسے سوالات ہیکرز کوآپ کے پاس ورڈز تک رسائی میں مدد دیتے ہیں لہٰذا ایسے کوئز سے اجتناب بہتر ہے‘۔
جعلی پیغامات اور جعلی آئی ڈی کا جھانسا:فیس بک پر جعلی میسیجز آپ کو اپنے دوستوں کی آئی ڈی کے ذریعے بھی بھیجے جاسکتے ہیں لہٰذا ہر پوسٹ اور پیغام پر یقین نہ کریں اور کسی بھی پیغام پر دوست سے کسی اور ذریعے سے ضرور رابطہ کریں۔
دوسری جانب آن لائن فراڈیے دوسروں کی شناخت چ±را کر آپ سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں لہٰذا فیس بک پر اپنے جیسے اکاو¿نٹ کے لئے اپنا نام تلاش کریں اور دوستوں سے پوچھیں کہ کیا انھیں آپ کے جیسے اکاو¿نٹ سے کوئی ریکوئسٹ تو نہیں بھیجی گئی، اگر ایسا ہو تو ایسی پروفائلز کو فوری رپورٹ کریں۔