خیبرپختونخوا اسمبلی میں اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی ہوگئی، اراکین نے ایک دوسرے پر لاتوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا۔
اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی میں تلخ کلامی شروع ہوئی جو ہاتھاپائی تک پہنچ گئی۔
اسپیکر صوبائی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس جاری تھا جہاں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کیا جس کے بعد پی ٹی آئی کے نیک وزیر اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے نیک محمد میں جھگڑا شروع ہوگیا۔
وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر کے دوران اسلام آباد سے پشاور پہنچنے کی کوشش کی اس دوران اپوزیشن ارکان نے ان پر تنقید کی۔
اپوزیشن اراکین نے اسپیکر اسمبلی سے بات کرنے کےلیے وقت مانگا تھا، وقت نہ ملنے پر تلخ کلامی ہوئی اور اس کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔
گتھما گتھا ہونے والے اراکین کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔
اپوزیشن اراکین نے شور شرابہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کو بولنے کے لیے وقت دیا، ہمیں کیوں نہیں ملتا؟
اے این پی کے نثار باز کا کہنا تھا کہ میں اپنے پارٹی کا موقف بیان کروں گا، شرافت کا غلط فائدہ نہ اٹھایا جائے۔ ایجنڈا کو کیوں معطل کیا؟
صوبائی وزراء اپوزیشن اراکین کو منانے اپوزیشن بینچوں پر آئے۔ اسپیکر نے اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔