لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے معروف لکھاری خلیل الرحمان قمر نے چند روز قبل اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تفصیل آخر کار بیان کر دی ہے اور انکشا ف کیاہے کہ انہیں ڈاکٹروں نے دھوپ میں نکلنے سے منع کیا ہے جس پر وہ رات کے اوقات میں کام کرتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک سوال کثرت سے پوچھا جارہا تھا کہ خلیل الرحمان قمر رات کے وقت آخر اس خاتون سے ملنے کیوں گئے ، اس کا مقصد کیا تھا ؟ تاہم یہ معمہ معروف مصنف نے ڈی آئی جی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بے نقاب کی ۔
خلیل الرحمان قمر نے بتایا کہ ڈاکٹر نے مجھے 5 سال کے لیے دھوپ میں جانے سے منع کیا ہے، اس لیے رات بھر کام کرتا ہوں اور ہمارے کام میں جنس کی تفریق نہیں ہوتی اور میں متعدد بار ایسے رات کو لوگوں سے جا کر ملتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب میں مردوں سے رات کو ملتا ہوں تو اس پر کوئی اعتراض نہیں کرتا۔
یاد رہے کہ ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو چند روز قبل اغوا کیا گیا اور انہیں تشدد بھی بنایا گیا، تاہم پولیس فوری ایکشن میں آئی اور واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ڈی آئی جی عمران کشور کا کہنا تھا کہ ملزمان نے خلیل الرحمان قمر کو بلیک میل کیا اور ڈرایا کہ یہ واقعہ کسی کے علم میں نہیں آنا چاہیے اور پھر نامعلوم مقام پر ننکانہ کے قریب ان کو چھوڑ دیا گیا۔ وہاں سے خلیل الرحمان واپس لاہور آئے، یہ واقعہ 15 جولائی کو ہوا اور 20 جولائی کو رپورٹ ہوا۔
عمران کشور کا کہنا تھا کہ لڑکی کی کوئی انفارمیشن ہمارے پاس نہیں تھی، خلیل الرحمان کے موبائل کا سارا ڈیٹا ختم کردیا گیا تھا، ہم نے انفارمیشن نکالی اور پھر ملزمہ کو گرفتار کیا اور واقعے کی مختلف پہلوؤں سے جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔