ممبئی (ویب ڈیسک) شوبز انڈسٹری میں ایکسٹرا میرٹل افیئرزعام بات ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ کبھی کسی کے راز کھل جاتے ہیں توکسی کے رازوں پر پردہ ہی رہتا ہے۔ رشی کپور کا شمار بھی ایسے ہی اداکاروں میں ہوتا ہے۔ جو ساتھی اداکاراوں کے ساتھ افیئر کی وجہ سے بھی خبروں میں رہے۔ نیتو کپور خود کئی بار ان کے افیئر پر رد عمل کا اظہار کر چکی ہیں۔
رشی کپور بالی ووڈ میں ایک رومانٹک اداکار کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔اپنے فلمی کریئر میں انہوں نے کامیاب عاشق نوجوان کے کئی کردار نبھائے ہیں۔ حقیقی زندگی میں بھی فلمی ہیروئنوں سے عشق لڑانے کے طور پر مشہور تھے ۔ ایک باران کی اہلیہ نیتو کپور نے خود انکشاف کیا تھا کہ وہ ان کے سامنے ہی فلرٹ کرتے تھے۔
رشی کپور کو ہم سے بچھڑے سالوں بیت گئے ہیں، لیکن ان کے چاہنے والوں کے دلوں میں وہ آج بھی زندہ ہیں۔ فلمی گھرانے میں جنم لینے والے رشی کپور نے اپنے والد کا قرض اتارنے کے لیے ادا کاری کے میدان میں قدم رکھا۔ فلمی سیٹ پر ہی ان کی ملاقات نیتو کپور سے ہوئی۔ انہوں نے کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔
شروع شروع میں ان کے درمیان اچھی دوستی ہوئے جو بعد میں گہری محبت میں تبدیل ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے رشی کپور کے افیئر کے بارے میں جاننے کے باوجود نیتو جلد ہی ان کی اہلیہ بن گئیں۔ نیتو کپور نے شادی کے لیے اپنے کیریئر کو بھی قربان کردیا اور اپنی مصروفیات اپنے گھر تک محدود کرلیں ۔ آج ان کے بیٹے رنبیر اور بہو عالیہ دونوں بھی سپر اسٹار ہیں۔
رشی کپوربھی اپنے کئی پرانے انٹرویوز میں اپنے افیئر کے بارے میں تذکرہ کرتے رہتے تھے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انہوں نے اپنی کتاب ’کھلم کھلا‘ میں اپنے ایک افیئر کا ذکر کیاہے کہ وہ یاسمین سے بہت پیار کرتے تھے ۔ لیکن شہرت ملنے کے بعد ان کا رشتہ بدل گیا۔ جس کی وجہ سے یاسمین نے انہیں چھوڑ کر کسی اور کا ساتھ نبھایا تھا۔
یاسمین سے جدا ہوتے ہی نیتو کپور نے بکھرے ہوئے رشی کپور کو سمیٹا۔ اور جلد ہی دونوں نے شادی کرلی۔ لیکن شادی کے بعد بھی وہ اپنی رومانٹک طبیعت کی وجہ افیئرز چلانے سے باز نہ آئے اورنیتو کپور کو رشی کے افیئر کا پتہ چل جاتا تھا ۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب ایک انٹرویو میں نیتو کپور سے پوچھا گیا تھا کہ رشی کپور کے فلرٹ پر ان کا ردعمل کیا ہوتا تھا؟ اداکارہ نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ میں نے انہیں لاتعداد بار فلرٹ کرتے ہوئے پکڑا ہے۔ لیکن میں ایک بات جانتی تھی کہ وہ مجھے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ میرے خیال میں انہیں اتنی آزادی دینی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلرٹ کرنا ان کی فطرت میں ہے لیکن اس کے لیے انہیں باندھ کر رکھنا درست نہیں۔ میں نے بھی وہی راستہ اختیار کیا، وہ میرے سامنے بھی فلرٹ کرتے تھے ۔ لیکن پتہ تھا کہ آنا تومیرے پاس ہی ہے۔