اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2024ء) چیئرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ بزنس مینجمنٹ کے شعبے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی اشد ضرورت ہے اور موجودہ دور میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد کے بغیر کوئی بھی کاروبار ترقی نہیں کر سکتا ، انہوں نے یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کی اہمیت پر توجہ دیں ،پاکستانی نوجوان غیر ملکی اسکالرشپ کے حصول میں سرفہرست ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں 2روزہ پہلی بین الاقوامی کانفرنس ”بریکنگ بائونڈریز، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اینڈ انوویٹیو مینجمنٹ سائنس پریکٹسز“ کی اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا انعقاد بارانی زرعی یونیورسٹی کے یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز نے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز اور نیٹ ورک آف اکیڈمیز آف سائنسز ان اسلامک کنٹریز کے اشتراک سے کیا تھاکانفرنس کا مقصد کامیابی کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے رجحانات اور کاروبار کے لیے ان کے اثرات کو سمجھنا تھا ۔
(جاری ہے)
چیئرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر مختار احمدنے اہم ترین موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر بارانی یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہا اور ایچ ای سی کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ سیکرٹری جنرل اکیڈمیز آف سائنسز ان اسلامک کنٹریز پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا کہ ایجادات کے لیے تحقیق ضروری ہے اور ہمیں ڈیجیٹل دور اور بین الاقوامی معیار کے مطابق محنت کرنا ہوگی۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم وائس چانسلر بارانی زرعی یونیورسٹی نے اپنے خطاب میں امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس مواقع اور مستقبل کی سمت تلاش کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے ملک کو آگے لے جانے کی بڑی صلاحیت موجود ہے ۔ یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اکرام علی ملک نے کہا کہ روایتی حدود کو ختم کرنا موجودہ دور کی ضرورت ہے۔ انہوں نے علمی تحقیق اور صنعت کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مختلف شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنے ہوں گے اور لوگوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے لیے تربیت دینے کی ضرورت ہے۔متعلقہ عنوان :