ممبئی (ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور خان جنہوں نے حال ہی میں سنیما میں 25 سال مکمل کیے ہیں اور اب بھی انہیں فلم سازوں کی اولین پسند سمجھا جاتا ہے، نے اپنے کیریئر کے طویل دورانیے اور مردوں کے غلبے والی انڈسٹری میں اپنے فنی سفر کے دوران درپیش چیلنجوں کے بارے میں بات کی ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کرینہ کپور نے اعتراف کیا کہ بالی ووڈ کی ایسی انڈسٹری میں خود کو منوانااور نئے سرے سے ڈھالنا کبھی آسان نہیں رہاتھا، جہاں مردوں کا غلبہ ہو۔انہوں نے مزید کہا،گزشتہ برسوں میں، میرے علاوہ،اوربھی بولڈ اداکارائیں بالی ووڈ میں آئی ہیں جنہوں نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ ہر پانچ سال بعد، میں اپنے آپ سے پوچھتی ہوں کہ اب میں کیا نیا کر سکتی ہوں؟
انہوں نے کہا کہ میرا مقصد صرف کامیاب فلموں کا حصہ بننےتک نہیں ہے بلکہ اپنے پیچھے ایک وراثت چھوڑنے کے بارے میں ہے۔ میں ایک ایسے خاندان (کپور) سے تعلق رکھتی ہوں ، جس کی بنیادیں انڈسٹری میں مضبوط ہیں۔ جہاں مجھے چیلنج کیا گیا ہے کیونکہ یہاں کئی دہائیوں سے حیرت انگیز اداکار ہیں، لیکن میں کہیں نہ کہیں اپنا نشان بھی چھوڑنا چاہتی ہوں۔ ہر 10 سال بعد، کوئی نیا موڑ آتا ہے جہاں اپنے آپ کو برقرار رکھنا مشکل ہے ، لہذا میں مختلف انتخاب کو ترجیح دیتی ہوں۔ ’چاہے وہ بکنگھم مرڈرز ہوں، سنگھم ہوں، کریو ہوں یا جان جان۔
واضح رہے کہ کرینہ کپور نے1999میں جے پی دتہ کی رومانٹک فلم ’ریفیوجی‘ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا تھا ۔ انہوں نے رواں سال سینما میں اپنے کیریئر کےکامیاب 25 سال مکمل کرنےکےبعد سلورجوبلی منائی۔
کرینہ کپور فلم ساز روہیت شیٹھی کی فلم ’سنگھم اگین‘ میں نظر آئیں گی جو یکم نومبر کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔