کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کے شعبۂ نفسیات نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) کے شعبہ سی ایم ای کے تعاون سے عالمی یومِ ذہنی صحت 2024 کے موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس سال کے عالمی یومِ ذہنی صحت کا موضوع "پیشہ ور افراد میں کام کی جگہ پر ذہنی صحت کی دیکھ بھال" تھا۔
جے ایس ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے اپنے خطاب میں کہا، "ہر چار میں سے ایک شخص اپنی زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں ذہنی یا نفسیاتی بیماری کا شکار ہوتا ہے۔ ہر 40 سیکنڈ میں ایک شخص خودکشی کرتا ہے اور ذہنی بیماریوں کی وجہ سے ملک کو 35فیصد اقتصادی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ خوفناک اعداد و شمار ذہنی صحت کو ترجیح دینے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں، خاص طور پر کام کی جگہوں پر، جہاں افراد اپنا زیادہ تر وقت گزارتے ہیں۔"
جے پی ایم سی کے شعبۂ نفسیات کے انچارج ڈاکٹر چونی لال نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ایک صحت مند طرزِ زندگی اختیار کرنا ذاتی اور پیشہ ورانہ کامیابی کے لئے ضروری ہے۔ باقاعدگی سے جسمانی سرگرمیاں کرنا بھی ذہنی دباؤ اور تشویش کو کم کرنے کے لئے اہم ہیں۔"
جے ایس ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر میمن نے ڈاکٹر چونی لال کو مشورہ دیا کہ کراچی میں علاج کے لیے عوامی مراکز بہت کم ہیں، اس لیے انہیں ایک مرکز قائم کرنے کی ضرورت ہے اور اس میں جے ایس ایم یو کی مکمل حمایت حاصل ہو گی۔
معروف نیشنل پروفیسر ڈاکٹر اقبال خان آفریدی نے کہا کہ کام کی جگہ پر ہراسانی اور بے جا ڈانٹ پھٹکار کا اثر ملازمین کی ذہنی صحت پر منفی طور پر پڑتا ہے اور اس سے تخلیقی صلاحیتوں میں کمی آتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری مالکان اور دیگر متعلقہ اداروں کو ایک صحت مند اور سازگار کام کے ماحول کی تشکیل کے لیے کوششیں کرنی چاہییں تاکہ ذہنی صحت کو بہتر بنایا جا سکے اور ملازمین کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہو۔
جے ایس ایم یو کی سی ایم ای ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ناز نے مزید کہا کہ جے ایس ایم یو اور جے پی ایم سی جیسے اداروں کے مابین مشترکہ کوششیں ذہنی بہبود کو بڑھانے کے لیے ضروری ہیں، تاکہ کام کرنے والے افراد میں ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے اور مؤثر حکمتِ عملیاں اپنائی جا سکیں۔
یہ تقریب معروف شخصیات کی موجودگی میں منعقد ہوئی، جن میں جے ایس ایم یو کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان، وارڈ 9 بی کی ہیڈ ڈاکٹر نگہت شاہ، سندھ بار کونسل کے نائب صدر کاشف حنیف، اور جے ایس ایم یو اور جے پی ایم سی کے دیگر ماہرین نفسیات، طالب علم اور اساتذہ شامل تھے۔ شرکاء نے کام کی جگہ پر ذہنی صحت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔