معروف اداکارہ حنا دلپذیر نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں انہیں ایوارڈ دینے کا وعدہ کرکے انہیں امریکا بلایا گیا لیکن وہاں پہنچنے کے بعد انہیں ایوارڈ نہیں دیا گیا اور نہ ہی ان سے منتظمین نے کبھی معافی مانگی۔
حنا دلپذیر حال ہی میں نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔ اسی دوران انہوں نے شکوہ کیا کہ انہیں ایک بار کسی تنطیم نے ایوارڈ کا وعدہ کرکے امریکا بلایا لیکن وہاں پہنچنے پر انہیں ایوارڈ نہیں دیا گیا۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جس ہوٹل میں ایوارڈز تقریب ہوئی تھی، اسی ہوٹل کی لابی ان کے مداحوں سے بھری ہوئی تھی، جس میں بہت سارے بچے بھی شامل تھے۔
ان کے مطابق انہیں دیکھ کر خصوصی اہمیت کے حامل اور دیگر پیچیدگیوں میں مبتلا بچے مسکرا اٹھے اور انہیں وہ ”مومو“ کے کردار میں دیکھنا چاہتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت انہوں نے چشمہ نہیں پہنا ہوا تھا اور ایک مداح بچے نے اپنی والدہ کے پیچھے چھپ کر انہیں اپنا چشمہ اتار کر دیا اور جب انہوں نے چشمہ پہنا تو باقی سب بچے بھی مسکرا اٹھے اور انہیں وہاں سمجھ آگئی کہ ان کا اصل ایوارڈ بچے اور مداح ہی ہیں۔
حنا دلپذیر کا کہنا تھا کہ انہیں مذکورہ تقریب میں بلا کر ایوارڈ نہ دیے جانے پر تکلیف ہوئی تھی لیکن بچوں کو دیکھ کر وہ اپنے تمام غم بھول گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایوارڈ منتظمین نے انہیں ایوارڈ کی یقین دہانی کرواکر ہی ان کا ٹکٹ بھیجا تھا اور وہ جانے کے لیے تیار نہیں تھیں، تاہم منتظمین نے وعدہ کیا کہ انہیں ایوارڈ دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان سے امریکا پہنچیں اور ہیوسٹن میں ہونے والی تقریب میں باقی سب اداکاروں کو ایوارڈز ملے لیکن انہیں ایوارڈ نہیں دیا گیا، ان کا ایوارڈ کسی اور کو دیا گیا۔
حنا دلپذیر نے بتایا کہ ایوارڈ دینے کے وعدے کرنے کے بعد جب انہیں ایوارڈ نہیں ملا تو انہیں تکلیف ہوئی لیکن بعد میں مداح بچوں کے ساتھ ملنے کے بعد انہوں نے ایوارڈ نہ دینے کے دکھ کو بھلا دیا۔
اگرچہ حنا دلپذیر نے دعویٰ کیا کہ انہیں ایوارڈ دینے کا وعدہ کرکے ایوارڈ نہیں دیا گیا، تاہم انہوں نے کسی بھی منتظم کا نام نہیں لیا اور یہ بھی شکوہ کیا کہ بعد میں ان سے کوئی معذرت بھی نہیں کی گئی۔