پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا پولیس ایکٹ میں ترامیم کی منظوری کے معاملے پر سینئر پولیس افسران نے ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں اختیارات بیوروکریسی کے پاس جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
جیونیوز کاذرائع کے مطابق بتاناہے کہ سینئرپولیس افسران کا پولیس ایکٹ ترامیم کے خلاف پولیس لائنز پشاور میں ہنگامی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں سینئر پولیس افسران کے تحفظات پر بحث کرتے ہوئے کہا گیا کہ پولیس ایکٹ ترامیم منظوری کے لیے آئی جی پولیس کو اعتماد میں لیے بغیر کابینہ اجلاس میں پیش کیا گیا۔ اجلاس میں پولیس کا اختیار بیوروکریسی کے پاس چلے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سینئرپولیس افسران کا کہنا ہےکہ ایکٹ میں ترمیم سے محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت ہوگی۔ ایکٹ پر غور کے لیے حکومتی اپوزیشن اور پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی بنانے پر بھی غور ہوا۔
اجلاس کے بعد سینئر پولیس افسران نے سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی سے سپیکر ہاؤس میں ملاقات کرکے پولیس ایکٹ میں ترامیم پر تحفظات سے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق سینئر پولیس افسران نے پولیس پوسٹنگ، ٹرانسفرز کے اختیارات بیوروکریسی کو دینے پر تحفظات ظاہرکیے تاہم وزیر اعلیٰ اور کابینہ کو اختیار ملنے پر کسی نے اعتراض نہ کیا۔سینئر افسران نے تحفظات پیش کیے کہ بیورو کریسی کو اختیار ملنے سے پولیس کا مورال ڈاؤن ہوگا۔
انہوں نے سپیکر کو آگاہ کیا کہ بیوروکریسی کو اختیار دینا سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلوں کے خلاف ہے۔ذرائع کے مطابق سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے پولیس افسران کو مسئلے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری جانب ایکٹ کی منظوری پر چند پولیس افسران نے طویل چھٹی لینے کی تیاری بھی شروع کرلی ہے۔