کراچی(سپورٹس ڈیسک) پاکستانی ٹیم گذشتہ کچھ عرصے سے شکستوں کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہے،اس کی اصل وجوہات اب تک سامنے نہیں آئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس وقت حالات بہت خراب ہیں،کھلاڑی ٹیم نہیں صرف اپنے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ پی سی بی حکام کے ذہنوں میں یہ بات ڈال دی گئی ہے کہ ملک میں نئے کھلاڑیوں کا فقدان ہے اس لیے موجودہ پر ہی انحصار کریں حالانکہ یہ حقیقت نہیں ہے، فٹنس کا معیار بھی اتنا اچھا نہیں رہا، ملتان میں میچ سے قبل سعود شکیل نے بھی بمشکل ٹیسٹ پاس کیا، دو کلومیٹر دوڑ کے سب سے زیادہ 30 نمبر ہوتے ہیں،8 منٹ سے زیادہ وقت لینے والے کوفیل کر دیا جاتا ہے۔اس میں گراؤنڈ کے پانچ چکر لگانا پڑتے ہیں، کئی پلیئرز ناکام ہوگئے تھے۔
،امام الحق کو اسکواڈ سے باہر رکھنے کی وجہ سابق ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ کی رپورٹ کو قرار دیا جا رہا ہے جس میں انھیں میڈیا کو خبریں لیک کرنے کا مرتکب بھی قرار دیا گیا تھا،ٹیم ذرائع نے بابر اعظم کے حوالے سے کہا کہ ان کی باڈی لینگوئج اچھی نہیں لگ رہی، ورلڈکپ میں فارم ٹھیک نہیں رہی، حال ہی میں از خود قیادت چھوڑ دی، وہ ذہنی دباؤ کا شکار نظر ا?تے ہیں، ان کا فوکس لیول بھی کم ہوا ہے۔