۶ایس سی او اجلاس،روس کے 76رکنی ، بھارت کے 4رکنی وفد سمیت چین، ایران اور کرغیزستان کے وفوداسلام آباد پہنچ گئے ... چینی وزیراعظم( آج )،روسی وزیراعظم(کل)اسلام آبادپہنچیں گے،وفاقی ... مزید

- اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2024ء) وفاقی دارالحکومت میں 15اور 16اکتوبر کو شیڈول شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے روس کے 76رکنی اور بھارت کے 4رکنی وفد سمیت چین، ایران اور کرغیزستان کے وفوداسلام آباد پہنچ گئے۔تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کا 23واں اجلاس اسلام آباد میں 15سے 16اکتوبر تک منعقد ہو گا، وزیر اعظم شہباز شریف کونسل آف ہیڈز کے چیئرمین کی حیثیت سے اجلاس کی صدارت کریں گے، چین، روس، ترکمانستان اور تاجکستان کے وزرائے اعظم اور بھارتی وزیر خارجہ کانفرنس میں شریک ہوں گے۔وفاقی حکومت کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

شیڈول کے مطابق ایس سی او سربراہی اجلاس 15اکتوبر کو ہوگا اور 16اکتوبر کو سربراہی کانفرنس ہوگی۔ایس سی او سربراہی اجلاس کیلئے بھارت کا 4رکنی سرکاری وفد پاکستان پہنچ گیا ہے، روس کا 76رکنی وفد اور شنگھائی تعاون تنظیم کے 7نمائندے بھی پاکستان پہنچ گئے ہیں، اس کے علاوہ چین کا 15رکنی، کرغستان کا 4 رکنی اور ایران کا دو رکنی وفد بھی اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔

اجلاس میں شرکت کیلئے چین کے وزیر اعظم لی چیانگ( آج )14اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں گے، ان کے دورے کے دو حصے ہوں گے، پہلے حصے میں پاکستان پہنچنے کے بعد اہم ملاقاتیں کریں گے اور وزیر اعظم ہاؤس میں گوادر پورٹ کی لانچنگ تقریب میں شرکت کریں گے۔چینی وزیراعظم لی چیانگ 16اکتوبر کو کانفرنس میں شریک ہوں گے اور 17اکتوبر کو پاک چین دو طرفہ مذاکرات ہوں گے۔روس کے وزیر اعظم 15اکتوبر کی رات کو پاکستان پہنچیں گے اور 16اکتوبر کو کانفرنس میں شریک ہوں گے، پاکستان اور روس کے درمیان دو طرفہ مذاکرات 17 اکتوبر کو ہوں گے اور اسی روز چینی اور روسی وزرائے اعظم واپس چلے جائیں گے۔ایس سی او سربراہی کانفرنس میں ترکمانستان، تاجکستان اور قازقستان کے وزرائے اعظم بھی شریک ہوں گے، مبصر کی حیثیت سے منگولیا کے وزیر اعظم شریک ہوں گے۔کانفرنس کے رکن ممالک کی نمائندگی چین، روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کریں گے، ایران کے پہلے نائب صدر اور بھارت کے وزیر خارجہ بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، مبصر ریاست کے طور پر منگولیا کے وزیر اعظم اور ترکمانستان کے نائب چیئرمین کابینہ اور وزیر خارجہ خصوصی مہمان کے طور پر شرکت کریں گے۔وزیراعظم شہباز شریف اجلاس کے موقع پر مختلف وفود کے سربراہان سے اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

اس پر پڑھیں قومی خبریں Header Banner