کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2024ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی انتخابی دفتر پاکستان ہاؤس میں مسلم لیگ ن کے رہنماء ووفاقی وزیر احسن اقبال کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد کی آمد، وفد نے ایم کیو ایم کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر رہنماء سید مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر فاروق ستار، نسرین جلیل، انیس احمد قائم خانی ،سید امین الحق و دیگر اراکینِ مرکزی کمیٹی سے ملاقات کی، مسلم لیگ ن کے وفد میں رانا ثناء اللہ اور اعظم نذیر تارڑ موجود تھے۔
(جاری ہے)
ایم کیو ایم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم قیادت اور ن لیگی وفد کے درمیان ملک کی معاشی سیاسی اور مجوزہ آئینی ترمیم پر سیر حاصل گفتگو کی گئی، ایم کیو ایم کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر اراکینِ کی جانب سے مُلک میں بلدیاتی نظام کی اصلاحات اور اسے آئینی تحفظ فراہم کیئے جانے سمیت لاپتہ ساتھیوں کی بازیابی پر مفصل گُفتگو کی گئی اور سندھ کے شہری علاقوں میں ترقیاتی فنڈ فراہم کیئے جانے کا اپنا مطالبہ دوہرایا گیا، بعد ازاں ذرائع ابلاغ نمائندگان سے گفتگو اور مسلم لیگ ن کے وفد کی آمد پر اُن کا شُکریہ ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور مُسلم لیگ ن نے پاکستان کے موجودہ اور مستقبل کے آئینی اور معاشرتی مسائل حل کرنے پر آمادہ ہیں، آج مُسلم لیگ ن کے وفد نے آئینی ترمیم پر ایم کیو ایم کی قیادت کو مُکمل آگاہی دی ہے جس پر مشاورتی عمل جاری رہے گا، ایم کیو ایم نے مجوزه آئینی ترمیم پر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے اپنے دیرینہ مطالبات جن کا تعلق خالصتاً پاکستان کی بقاء اور 25 کروڑ شہریوں کی خوشحالی سے ہے اُنہیں مُسلم لیگی وفد کے سامنے پیش کر دیا ہے جس پر جلد از جلد عملی اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے، مُسلم لیگ کے رہنماء احسن اقبال نے اپنی گُفتگو میں کہا کہ آج کی اِس اہم مُلاقات کا مقصد حکومت کی اہم اتحادی ایم کیو ایم کو اعتماد میں لینا ہے، موجودہ مُلکی مسائل کو حل کرنے میں ایم کیو ایم کا کردار قابلِ ستائش ہے ایم کیو ایم کی جانب سے دی جانے والی تجاویز اور رہنمائی کو مُسلم لیگ ن قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے بلخصوص عوامی اور سیاسی مسائل پر ایم کیو ایم کی آراء نے مُلک میں جمہوری استحکام کو دوام بخشا ہے مُسلم لیگ ایم کیو ایم سے اپنے اتحاد کو جمہوریت کے لئے بہت ضروری سمجھتی ہے، ایم کیو ایم کے آرٹیکل 140/اے سے متعلق آئینی ترمیم کے مطالبے کی مسلم لیگ ن حمایت کرتی ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرکے ایوان میں جلد اِس پر بھی پیشرفت کی جائے گی ہمارا اِس بات پر بھی اتفاق ہے کہ جب تک مُلک میں مؤثر اور فعال بلدیاتی نظام نافذ نہیں ہوگا جمہوریت میں عوامی شراکت کا خواب پورا نہیں ہوگا، اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی عدلیہ کو کسی قسم کے تنازعات سے بچانے کے لئے مثبت اقدمات اُٹھا رہے ہیں، اِس موقع پر ایم کیو ایم اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔