کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2024ء) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں شنگھائی کانفرنس ہونے جا رہی ہے، جس میں کئی ممالک کے وفود آئیں گے، پاکستان دنیا کی نظروں میں ہوگا جبکہ عین اسی وقت پی ٹی آئی نے 15 تاریخ کو اسلام آباد ڈی چوک میں احتجاج کے لیے سب کو بلایا ہے، احتجاج سیاست کا حصہ ہے سیاست سے ہمیں کوئی اختلاف نہیں لیکن سمجھنا ہوگا کوئی سیاسی جماعت ملکی سالمیت سے اوپر نہیں، جب سے عمران خان کی حکومت گئی ہے وہ اداروں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، 15 تاریخ کا احتجاج پی ٹی آئی کو واپس لینا چاہیے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے رکن مرکزی کمیٹی انیس قائم خانی اور اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
(جاری ہے)
سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت وقت کے سامنے گزارشات رکھی ہیں، پاکستان کا معاشی مسئلہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، پاکستان میں گزشتہ 16 ماہ سے میکرو اکنامک اسٹیبلٹی آئی ہے ڈالر کا بڑھنا رکا ہے، مہنگائی میں ہم سنگل ڈجٹ پر آ گئے ہیں، یہ حقیقت ہے جو ہمیں تسلیم کرنی ہوگی۔
دوست ممالک کے وفود سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کا رخ کر رہے ہیں، کراچی کا امن بہت قربانیاں دینے کے بعد بحال ہوا ہے، 1992 میں ہونے والے آپریشن میں بے گناہ لوگ بھی مارے گئے، لیکن امن شہر میں اب جا کر آیا ہے جب ہم نے بغاوت کی اور غلط کو غلط کہا اور ریاست کو بھی سمجھایا کہ مسئلہ اور اسکا حل کیا ہے، سیاسی جماعتوں پر پابندی کے حق میں نہیں لیکن انہیں دیکھنا چاہیے وہ اپنی لائن کراس کر رہے ہیں یا نہیں، اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم کر رہا ہے، اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے آپ اس خطے میں رخ کریں تو مظلوم صرف پاکستان کی جانب امید سے دیکھتے ہیں، اسی وجہ سے پاکستان کے اوپر اندرونی ایک جنگ مسلط کر دی گئی ہے، پاکستان کی طرف فلسطین کے مسلمان امید کی نیت سے دیکھ رہے ہیں، پاکستان مضبوط ہوگا تو ان کی مدد کر سکے گا۔ پاکستان مسلمانوں کا واحد سہارا ہے، پاکستان ہی مسلمانوں کے لیے آخری امید ہے۔