صوبۂ سندھ میں خناق کے کیسز اور اموات میں غیر معمولی اضافے کے بعد عالمی ادارۂ صحت نے ڈفتھیریا اینٹی ٹاکسن کے 500 وائل محکمۂ صحت سندھ کے حوالے کر دیے۔
محکمۂ صحت سندھ کے مطابق اینٹی ٹاکسن سندھ انفیکشن ڈیزیز اسپتال کراچی کےحوالے کیا جا رہا ہے۔
حکّام نے بتایا کہ محکمۂ صحت سندھ اپنے وسائل سے بھی اینٹی ٹاکسن خریدنے جا رہا ہے۔
محکمۂ صحت سندھ کے مطابق خناق کے کیسز میں تشویش ناک اضافہ ویکسینیشن کی شرح انتہائی کم ہونے کے باعث ہے۔
محکمۂ صحت سندھ نے بتایا ہے کہ سندھ بھر سے خناق سے متاثرہ بچوں اور بڑوں کو سندھ انفیکشن ڈیزیز اسپتال کراچی بھیجا جانے لگا ہے۔
صوبے کے دیگر بڑےاسپتالوں کو بھی خناق کے کیسز کا علاج کرنے کے لیے بیڈز اور وارڈ مختص کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
محکمۂ صحت سندھ کے مطابق رواں سال کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں خناق سے کئی بچے اور افراد جاں بحق ہو چُکے ہیں۔