15 اکتوبر ، 2024
مشہور بھارتی رئیلیٹی شو بگ باس 17 کے فاتح و مشہور بھارتی اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی بھی گینگسٹر لارنس بشنوئی کی ہٹ لسٹ میں شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس رپورٹ میں منور فاروقی کا نام گینگسٹر لارنس بشنوئی کی ہٹ لسٹ میں سامنے آنے کے بعد ممبئی پولیس نے اسٹینڈ اپ کامیڈین کو سیکیورٹی فراہم کر دی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بشنوئی گینگ نے بھارتی سیاستداں بابا صدیق کے ساتھ ساتھ بھارتی کامیڈین منور فاروقی کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
رپورٹ کے مطابق گینگسٹر لارنس بشنوئی نے بھارتی کامیڈین پر ستمبر میں دہلی میں ہونے والے ایک ایونٹ کے دوران حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم بر وقت معلومات ملنے پر اس حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بشنوئی گینگ کے 2 افراد نے منور فاروقی کا پیچھا کرتے ہوئے ان کے ساتھ ایک ہی فلائٹ بک کی اور پھر دہلی میں اسی ہوٹل میں اپنے لیے کمروں کی بکنگ کروائی جہاں بھارتی کامیڈین ٹھہرے تھے۔
رپورٹ کے مطابق انٹیلیجنس ایجنسیوں کی جانب سے بر وقت اطلاع موصول ہونے پر منور فاروقی کو فوری طور پر دہلی سے ممبئی واپس منتقل کر دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بشنوئی گینگ نے بھارتی کامیڈین کا نام اپنی ہٹ لسٹ میں شو کے دوران اپنے تبصروں میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات عائد ہونے پر کیا تھا، اس لیے ان پر ہونے والے حملے کو ناکام بنانے کے باوجود بھی ان کی زندگی کو خطرہ بدستور قائم ہے۔
رپورٹ کے مطابق بابا صدیق کے قتل کے بعد ممبئی پولیس نے منور فاروقی کی سیکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی سیاستداں بابا صدیق کو 12 اکتوبر کو باندرہ ایسٹ میں قتل کیا گیا تھا اور بشنوئی گینگ نے اس قتل کی ذمے داری بھی قبول کر لی ہے۔