لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم خان نے یونیورسٹی آف گجرات کو 1 لاکھ روپیہ جرمانہ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کام کی جگہ پر ہراسمنٹ سے تحفظ اور خواتین کے جائیداد میں حق کے قانون 2021 کے تحت یونیورسٹی آف گجرات کو جرمانہ، ہراسمنٹ کمیٹی نہ بنانے اور ہراسمنٹ کوڈ آف کنڈکٹ آویزاں نہ کرنے پر کیا گیا۔
خاتون محتسب کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری نیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں ہراسمنٹ انکوائری کمیٹی کا ہونا ضروری ہے۔ قانون کے مطابق ادارے پابند ہیں کہ وہ اردو اور انگریزی یا کسی بھی زبان میں جو وہاں کے لوگ پڑھنا جانتے ہوں میں قانون کا مسودہ کسی مناسب جگہ پر آویزاں کریں تاکہ ادارہ میں موجود ہر فرد باآسانی اس کو پڑھ سکے۔
انہوں نے بتایا کہ قانون کی دونوں شقوں پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں خاتون محتسب پنجاب ادارے کو 50 ہزار سے 1 لاکھ تک کا جرمانہ کرنے کا مجاز ہے۔ نوٹیفکیشن میں یونیورسٹی آف گجرات کو 7 دن کے اندر یہ جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 7 دن کے اندر جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں یونیورسٹی آف گجرات کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔