اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اکتوبر ۔2024 ) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آئینی مسودہ تیار ہے جو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کر دیا جائے گا اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی مسودہ تیار ہے، کابینہ نے منظور کرنا ہے، کل کابینہ کا اجلاس تھوڑی دیر کے لیے ہوا تھا، کابینہ سے منظور ہو جائے تو سینیٹ میں آجائے گا.
(جاری ہے)
عرفان صدیقی نے کہا کہ وسیع تر اتفاق رائے کی کوششیں ہو رہی ہیں، تیرہویں ترمیم کے بعد روایت رہی کہ آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہو انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اتفاق رائے کی آخری کوششیں ہو رہی ہیں، تھوڑی دیر تک تمام صورتحال واضح ہو جائے گی. انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے اتفاقِ رائے سے اوریجنل مسودے میں ترمیم کی گئی ہے، پی ٹی آئی کے بارے میں نہ صرف ہم بلکہ پی ٹی آئی خود بھی کوئی پیشگوئی نہیں کرسکتی واضح رہے کہ گزشتہ روز مجوزہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے پر اتفاق رائے تک پہنچنے کے حکومتی دعوے کے برعکس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن نے اپنے ارکان اسمبلی کو ہراساں کیے جانے پر احتجاج جاری رکھا تھا، اپوزیشن نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ موجودہ حالات میں اس بل کے حق میں کبھی ووٹ نہیں دیں گے. گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اہم اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا تھا، جس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ارکان اسمبلی نے سخت تقریریں کیں اور آئینی ترمیم کے معاملے پر زبردستی ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا تھا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت نے آئینی ترامیم کے ووٹ کے لیے غیر جمہوری رویہ جاری رکھا تو وہ عوام کو سڑکوں پر لے آئیں گے عبدالغفور حیدری نے کہا تھا کہ ایک طرف تو مفاہمت کی باتیں ہو رہی ہیں اور دوسری طرف اپوزیشن ارکان کو اغوا کیا جا رہا ہے. اسی طرح گزشتہ رز وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس آئینی ترمیم پر کسی فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا تھا، جو آج صبح تک کے لیے ملتوی کیا گیا تھاتاہم وفاقی کابینہ کا اجلاس تاخیر کا شکار ہے اور اب تک شروع نہیں ہو سکا ہے.