ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2024ء) بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے برطرف ہونےوالے ہیڈ کوچ ہتھورو سنگھے نے کہا ہے کہ بی سی بی کی طرف سے ان پر لگائے گئے الزامات پہلے سے طے شدہ اور سوچے سمجھے لگتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بی سی بی کے نئے صدر کی مدت کے پہلے دن ہی ہیڈ کوچ کو ہٹانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا اور یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ اس سے بی سی بی کو مالی نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے دوسرے ہیڈ کوچ کی تقرری سے صرف چار گھنٹے قبل شوکاز نوٹس موصول ہونے پر صدمہ پہنچا، مجھے بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ میرے پاس اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے 48 گھنٹے ہیں۔ہتھورو سنگھے نے کہا کہ میں جواب دیئے بغیر اس مفروضے کی اجازت نہیں دے سکتا، حقائق کو واضح کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مبینہ واقعہ کھلاڑیوں کے ڈگ آؤٹ یا ڈریسنگ روم میں پیش آیا ، ڈگ آئوٹ ایسی جگہ ہے جو دنیا بھر میں مسلسل نگرانی میں رہتا ہے۔ اگر واقعہ اتنا ہی سنگین تھا جیسا کہ دعویٰ کیا گیا ہے تو یہ حیران کن ہے کہ اس میں ملوث کھلاڑی نے فوری طور پر ٹیم منیجر یا کسی اتھارٹی کو واقعہ کی اطلاع کیوں نہیں دی۔ اگر شکایت کی بھی گئی تو میں حیران ہوں کہ مجھ سے پوچھ گچھ کیوں نہیں کی گئی اور یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ یوٹیوب پر ایک فرد کے ذریعے بیانیہ کیوں ترتیب دیا گیا؟۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز ٹیم کے ہیڈ کوچ ہتھورو سنگھے کو کھلاڑیوں سے ناروا سلوک اور معاہدے کی خلاف ورزی پر عہدے سے برطرف کردیا تھا۔