کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2024ء) ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن کی خصوصی ہدایات پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) سربلند خان کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تعلیمی ترقی اور اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔اجلاس میں پرنسپل ڈگری کالج ظہیر احمد، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر میل زاہد حسین، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر فیمیل بلقیس سلیمان، سوشل ویلفیئر، سیول سوسائٹی، اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے اور دیگر اہلکاروں نے شرکت کی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گوادر کے ترقیاتی کاموں پر تفصیلی جائزہ لیا گیا، زیر تعمیر منصوبوں کے التوا کی نشاندہی کی گئی اور جلد مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔گرلز کالج کی طالبات کے رہائشی مسائل پر گفتگو ہوئی اور انہیں نئی تعمیر شدہ عمارت میں منتقل کرنے پر غور کیا گیا۔
(جاری ہے)
ضلع گوادر میں 49 غیر فعال اسکولوں کو بحال کرنے کے لیے عملی حکمت عملی تیار کی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر کی ذاتی کاوشوں سے 17 اسکولوں کو فعال بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔گھوسٹ اسکول اور غیر حاضر اساتذہ کے مسائل پر تفصیلی بات چیت ہوئی، گزشتہ مہینوں میں تین مسلسل غیر حاضر اساتذہ کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
ضلع گوادر میں سب سے زیادہ فیمیل مدرسے ہیں، مدرسوں کے نمائندوں کو بلا کر ان کے تعلیمی اور دوسرے مسائل پر بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔پرائیویٹ اور کمیونٹی اسکولوں کے مسائل اور اساتذہ کی تنخواہوں پر بات چیت ہوئی، غیر سرکاری تنظیموں نے اپنی کاروائیاں اور ڈونیشن کے سٹرکچر بیان کیے۔نن فارمل ایجوکیشن کے طریقوں اور لوگوں کو خواندہ بنانے کے طریقوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) سربلند خان نے تمام مسائل پر غور کرنے اور حل نکالنے کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں، اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔متعلقہ عنوان :