پریانکا چوپڑا طویل عرصے بعد گزشتہ ہفتے بھارت واپس آئیں۔ امریکا میں مقیم اداکارہ نے ممبئی میں اپنے نئے برانڈ ’میکس فیکٹر‘ کی لانچنگ تقریب میں شرکت کی۔
فوربز انڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں خوبرو اداکارہ نے بھارتی اور امریکی فلم نگریوں میں کام کرنے کے تجربے کے درمیان فرق کے بارے میں بات کی۔
انٹرویو میں جب پریانکا سے پوچھا گیا کہ وہ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں کام کرنے کے تجربے کا موازنہ کیسے کریں گی؟ تو انہوں نے جواب دیا، ’’میرا خیال ہے کہ ہر ملک عمومی طور پر مختلف ہوتا ہے۔ ہر جگہ اپنے ثقافتی طریقے ہوتے ہیں جنہیں ہم پسند کرتے ہیں اور جس طرح ہم کام کرتے ہیں۔‘‘
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’ایک بڑا فرق جو میں نے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے درمیان دیکھا وہ یہ ہے کہ ہالی ووڈ میں بہت زیادہ دستاویزی کام ہوتا ہے۔ ایک دن میں آپ کو 100 ای میلز موصول ہوں گی۔ وقت کا تعین بہت سختی سے کیا جاتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارے یہاں بہت زیادہ ’جگاڑ‘ ہوتا ہے اور کام کر لیتے ہیں۔ ہم کچھ زیادہ رومانٹک ہوتے ہیں جیسے کہ ’ارے ہو جائے گا‘، ’کر لیں گے‘، لہٰذا کام کرنے کا طریقہ کافی مختلف ہوتا ہے لیکن یہ ہر ملک کی خصوصیات کا بھی حصہ ہے۔‘‘
انکا کہنا تھا کہ ’’میرا خیال ہے کہ ہماری تخلیق بعض اوقات بہت زیادہ قدرتی ہو سکتی ہے۔ یہ وہ بڑا فرق ہے جو میں نے دیکھا ہے ورنہ دنیا بھر میں فلم سازی ایک ہی زبان بولتی ہے۔‘‘