لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2024ء) لاہور کی سیشن عدالت نے لاہور کے نجی کالج میں جنسی ہراسانی کے واقعہ پر فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں درج مقدمے میں سینئر تجزیہ کار و سابق رکنِ اسمبلی ایاز امیر کی 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض4نومبر تک عبوری ضمانت منظور کرلی ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر پراسیکیوشن کو تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔ایڈیشنل سیشن جج سلیمان گھمن نے درخواست ضمانت پر جمعہ کو سماعت کی۔
(جاری ہے)
دوران سماعت ایاز امیر اپنے وکیل اظہر صدیق کے ہمراہ پیش ہوئے۔ وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ایاز امیر کے نام سے ایک جعلی ٹویٹر اکائونٹ بنایا گیا ہے جس کے ذریعے فیک نیوز پھیلائی گئی، ایاز امیر کا اس ٹویٹر اکائونٹ اور پھیلائی گئی فیک نیوز سے کوئی تعلق نہیں ہے ،استدعا ہے کہ درخواست گزار کی عبوری ضمانت منظور کی جائے اور مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے ۔عدالت نے ایاز امیر کی4نومبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردیے اور آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ طلب کرلی ۔
متعلقہ عنوان :