اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومت کا ساتھ دے کر مولانا فضل الرحمان نے یوٹرن لیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جس اسمبلی کو خود نہیں مانتے اسی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟ انہیں اس آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا اور ہمارا مولانا فضل الرحمان سے گِلا بنتا ہے۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے جیل سے باہر آنے تک پارٹی معاملات بشریٰ بی بی کے حوالے کیےجائیں اور بشریٰ بی بی یا علیمہ خان کو پارٹی کا فوکل پرسن بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو فوکل پرسن بنانے سے ابہام ختم ہوجائے گا۔ کیونکہ اس وقت ابہام ہے کہ بیرسٹر گوہر کچھ اور سلمان اکرم راجہ کچھ کہہ رہے ہیں جبکہ اسد قیصر اور عمر ایوب کچھ کہہ رہے ہیں۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی امریکہ کے صدارتی انتخابات کے بعد جیل سے باہر ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابات جیتنے کے امکانات روشن ہیں اور وہ صدر منتخب ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کردار ادا کریں گے۔