حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا ... وفاقی حکومت کی جانب سے 30 نومبر تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 نومبر2024ء) حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے 16 نومبر سے 30 نومبر تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔ وزات خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے 30 نومبر تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت خزانہ نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا، جس کے مطابق 16 نومبر سے 30 نومبر تک، پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، لائٹ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں موجودہ سطح پر ہی برقرار رہیں گی۔ بتایا گیا ہے کہ اوگرا نے نومبر کے اگلے 15 ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری تیار کی تھی۔

(جاری ہے)

آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات 6 روپے فی لیٹر تک مہنگی کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

16 نومبر سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت اڑھائی روپے بڑھا کر ایک مرتبہ پھر سے قیمت 250 روپے کی سطح سے اوپر لے جانے کی تجویز دی گئی، جبکہ آنے والے 15 روز کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے 91 پیسے تک اور مٹی کا تیل 5 روپے 54 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی۔ 16 نومبر سے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں بھی 5 روپے 90 پیسے بڑھانے کی تجویز دی گئی۔ یاد رہے کہ یکم نومبر کو پٹرول ایک روپے 35 پیسے اور ڈیزل 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا تھا۔اس وقت ملک میں پیٹرول کی قیمت 248 روپے 38 پیسے، ڈیزل 255 روپے 14پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت161 روپے 54 پیسے فی لیٹر ہے۔ دوسری جانب اوگرا نے نومبر کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا،قیمت 12.93 ڈالر سے بڑھا کر 13.26ڈالرز مقرر کردی گئی ۔ اوگرا کے مطابق ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ۔ایس ایس جی سی نے آر ایل این جی کی فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت میں عشاریہ 3 چار ڈالر اضافہ کیا ہے ۔ ایس ایس جی سی نے نومبر کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 12.46ڈالر سے بڑھا کر 12.80ڈالر کردی۔اوگرا کے مطابق ایس این جی پی ایل کی قیمت میں فی ایم ایم بی ٹی یو عشاریہ 3 دو ڈالر اضافہ کیاگیا ہے آر ایل این جی کی قیمت میں اضافہ بین القوامی مارکیٹ میں اضافے کے باعث کیا گیا ہے۔

اس پر پڑھیں تمام خبریں Header Banner