اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2024ء) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداود نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور ، پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ ،پیرا ملٹری فورسز ، پولیس وفود کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،دونوں ممالک کے مابین قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عملدرآمد پر اتفاق ہوا۔ بدھ کو اسلام آبادمیں ہونے والی اس اعلی سطحی ملاقات میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نےاسلام آباد اور ریاض کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز دی جس پر سعودی وزیر نےاتفاق کیا۔ملاقات میں فیصلہ ہوا کہ اس ضمن میں مزید ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔
(جاری ہے)
ملاقات میں پاکستان سے بھکاریوں کو سعودی عرب بھجوانے والے مافیا کی سرکوبی پربھی بات چیت ہوئی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ 4300 بھکاریوں کے نام ای سی ایل میں شامل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جانے والے بھکاریوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے، ایسے بھکاری مافیا کے خلاف ملک بھر میں موثر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ سعودی عرب میں قید 419 پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائے گی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ سعودی شہریوں کے لئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا پابندی نہیں،وہ جب چاہیں آ سکتے ہیں ۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قیادت میں سعودی عرب 2030 تک معاشی، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرے گا۔ نائب وزیر داخلہ سعودی عرب نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں جس کو ہم مزید فروغ دینا چاہتے ہیں جبکہ پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کے لیے تیار ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، سپشل سیکرٹری داخلہ، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آبادپولیس اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد بھی اس موقع پر موجود تھے۔\932