27 جولائی ، 2024
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک میں غیر یقینی صورتحال ہے، مخصوص سیٹوں سے متعلق الیکشن کمیشن نے کام شروع کر دیا ہے، الیکشن کو کالعدم قرار دینےوالی صورتحال نہیں دیکھ رہا، مجھے نئے الیکشن کے حالات نظر نہیں آرہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اگر کسی کے خیال میں ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوں گے تو انہیں ایسی امید رکھنے سے منع نہیں کر سکتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بجٹ سے مہنگائی بڑھی ہے، اس میں کوئی شک نہیں، صورتحال آہستہ آہستہ بہتری کی طرف بڑھ رہی ہے، جو بھی اقدامات کیے، آنے والے مہینوں میں معیشت بہتر ہوگی، سیاسی صورتحال بھی مستحکم ہوگی اور معاشی بھی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں جیسی تباہی ہوئی اس کی مثال نہیں، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں ملکی وسائل کو لوٹا گیا، ریکوری چند ماہ میں یا ایک سال میں نہیں ہو سکتی، پی ٹی آئی والے گریز کر رہے ہیں کہ طالبان کےخلاف ایکشن لیا جائے، طالبان سے متعلق پی ٹی آئی نرم گوشہ رکھتی ہے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ دھرنے والوں نے ڈرامہ شروع کیا ہوا ہے، صبح پراٹھے کھا کر آجاتے ہیں تین چار گھنٹے بھوک ہڑتال کرتے ہیں، پانچ سات آدمی دری پر بیٹھ جاتے ہیں اس کے بعد گھر جاتے ہیں، دوپہر کا کھانا کھا کر سو جاتے ہیں، یہ ان کی بھوک ہڑتال اور یہ ایک نو سر بازوں کا ٹولہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر شخص اپنے ذاتی مفاد اور مقاصد کی جنگ لڑ رہا ہے ملک کیلئے تو کوئی جنگ نہیں لڑ رہا، یہ دھرنے ورنے یہ سارے ان کے ذاتی مفادات کیلئے ہوتے ہیں، نئے نئے لیڈر بنے ہیں وہ اپنی لیڈری قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کوئی پرانا چورن بیچ رہا ہے کوئی پرانا سامان نئی پیکنگ میں کرنے کی کوشش میں ہے، کبھی امریکا کو گالی دیتے ہیں کبھی امریکا کے ترلے کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ان کے پیچھے سازش ہے کہ ملک کو مستحکم نہ ہونے دیا جائے، پاکستان کا معاشی استحکام بہت سوں کو کھٹکتا ہے، سپر پاوروں کو کھٹکتا ہے، پاکستان ایٹمی قوت ہے پاکستان کی فوج دنیا میں مانی ہوئی فوج ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کون ہے جو ساری چیزیں بیرونی طاقتوں کے کہنے پر کرنے کو تیار ہے، بھارت ہمارا دشمن ہے اس کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، بنوں میں جو ہوا ہے کوئی بھارت سے لوگ تو نہیں آئے ہمارے لوگ تھے نا۔