کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2024ء) جامعہ دارالہدی کے زیراہتمام صدائے فلسطین کانفرنس وجلسہ دستار فضیلت سے جمعیت علمااسلام نظریاتی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری حضرت مولانا محمودالحسن قاسمی ضلعی امیر مولانا قاری مہراللہ مولانا قاری عبدالغفور صوبائی ترجمان مولانا رحمت اللہ حقانی مہتمم مولانا عبدالحلیم مولانا عبداللہ مولانا روح اللہ ودیگر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس اسلام کے حصاری ودفاعی قلعے ہیں اللہ تعالی نے انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے تمام معاملات میں ہدایات اور احکام نازل فرمائے فرائض و عبادات، سیاست وحکومت کے قوانین، معاشرت اور سماجیات سے متعلق راہنمائی فرمائی ہے اور دینی مدارس وحی الہی اور آسمانی تعلیمات کے مکمل اور محفوظ ذخیرہ کی نہ صرف حفاظت کر رہے ہیں بلکہ سوسائٹی میں اس کی عملی تطبیق کا نمونہ بھی باقی رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ تعلیم وتعلم، جہاد، دعوت وتبلیغ، تصوف کی شعبوں میں مدارس نے نمایاں خدمات سرانجام دئیے سامراجی واستعماری قوتوں کی شکست اور دنیا بھر میں دعوت وتبلیغ اور اصلاح وتربیت اور اسلامی سیاست مدارس دینیہ کی مرہون منت ہے دین فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی امت مسلمہ پر فرض ہو چکا ہے جمعیت علما اسلام نظریاتی فلسطینیوں کی مزاحمتی کاز اور جہاد کے حمایت کا اعلان کرتے ہیں اسرائیل غزہ کے نہتے مسلمانوں پر بارود برسا رہا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں سے زائد نہتیمسلمان شہید ہوے ہیں جن میں اکثریت بچوں کی ہے شہید ہوگئے ہیں مگر عالم اسلام کی حکمران فلسطینی بچوں کی پکار نہیں سن رہے ہیں غزہ اس وقت اسرائیل کی شدید ترین بمباری کی زد میں ہے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کی بار بار جارحیت اقوام متحدہ اور نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں کو دکھائی نہیں دے رہے ہیں فلسطینیوں کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے قبلہ اول صہیونیوں کے پنجہ استبداد میں ہے عالم اسلام پر سازشی منصوبے اور دہشت گردی کے تمام ہتھکنڈے آزمائے جارہے ہیں۔
(جاری ہے)
اور وہ عالم اسلام کے معیشت، دفاعی قوت، امن و استحکام اور ترقی وخوش حالی چھینا جارہا ہے۔ اور دنیا میں مسلمان کو محکوم اور مغلوب بنا کر غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور کررہے ہیں عالمی استعمار اور اقوام متحدہ کی دوغلاپن اور منافقت سے دنیا میں سوا ارب آزاد مسلمان سیاسی، معاشی استحصالی کا سامنا کررہے تھا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآنی تعلیمات سے روگردانی کے باعث مسلمان تنزلی اور پستی کے شکار ہے امت قرآن کے تارک بن کر تاریکی میں ڈوبتے چلے گئے اور آج در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں امت مسلمہ حالات اور حوادثات اور معاشی نظام کی تباہی سے دوچار ہے۔