غزہ : امداد کے منتظر افراد پر شدید بمباری، 170 افرادسے زائد جاں بحق

غزہ، 28/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) اسرائیل اپنی شیطنت سے باز نہیں آرہا ہے۔ اس نے خان یونس میں امداد کے منتظر افراد پر نہ صرف شدید بمباری کردی بلکہ غزہ کے ’محفوظ زون‘کو خالی کرنے کا حکم  بھی جاری کردیا جس کی وجہ سے وہاں افراتفری مچ گئی ہے۔ اسرائیلی بمباری میں 170 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ ۲۰؍ سے زائد زخمی ہیں۔ اس کے علاوہ غزہ کے علاقے رفح میں مصبح ایریا میں ایک گھر پر بمباری میں 5  فلسطینی شہید ہو گئے۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے خان یونس کا علاقہ بھی خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے جس سے گزشتہ 4 دن میں ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے  ادارے کا کہنا ہے کہ سیکڑوں فلسطینی مشرقی خان یونس میں شدید حملوں کے  درمیان پھنسے ہوئے ہیں اور اسرائیلی فوج کی طرف سے رسائی سے انکار کی وجہ  سے امدادی ٹیمیں بھی ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطۂ انسانی امور کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف قحط اور بیماریاں پھیلنے کے خدشات ہیں تو دوسری طرف غزہ پٹی میں داخل ہونے والے امدادی سامان کی اوسط یومیہ مقدار میں اپریل سے اب تک ۵۶؍ فیصد کمی آگئی ہے۔

معروف ویب سائٹ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق لوگ خان یونس میں تقریباً ایک ہفتے سے خو راک اور پانی کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں، باہر نکلنے کا راستہ بھی میسر نہیں  ہے۔ اس دوران اسرائیلی حملے بھی جاری ہیں جس کی وجہ سے شدید جانی نقصان کا اندیشہ بڑھ رہا ہے۔ جمعہ کی شب اور سنیچر کی صبح اسرائیل نے خان یونس علاقے کے پناہ گزیں اسکول خدیجہ پر بمباری کردی۔ اس میں سے حالانکہ لوگ باہر نکل چکے تھے لیکن تب بھی کئی بمباری کی زد میں آگئے۔ ان میں سے کئی افراد فی الحال زخمی بتائے جارہے ہیں۔  

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ  خان یونس میں حماس کے خلاف آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، بشمول المواصی کیمپ جہاں ہزاروں افراد پناہ لئے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ حکم راکٹ فائر کے جواب میں دیا گیا ہے جس کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ یہ راکٹ اِسی علاقے سے داغا گیا ہے۔ اس علاقہ کو اسرائیل نے ہی محفوظ زون قرار دیا تھا جہاں پر غزہ کے دوسرے حصوں سے آنے والے فلسطینی آباد ہیں اور یہ ایک ہفتے کے دوران انخلاء کا دوسرا حکم ہے۔

فلسطینی شہری محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں اپنی ہی زمین پر یہاں سے وہاں بھٹک رہے ہیں جبکہ اسرائیلی جارحیت انہیں کہیں بھی  پناہ لینے نہیں دے رہی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق پیر کو انخلاء کے حکم کے بعد خان یونس کے ارد گرد متعدد اسرائیلی فضائی حملے ہوئے ہیں جس میں کم از کم 70 فلسطینی  شہید ہوگئے۔یاد رہے کہ یہ علاقہ60 مربع کلومیٹر پرمشتمل ہے اور اسے اسرائیلی فوج نے ہی ’محفوظ مقام‘  قرار دیا تھا لیکن اب وہ وہاں پر کارروائیاں کرنا چاہتا ہے۔  اقوام متحدہ اوردیگر گروپس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر علاقہ کیمپوں سے خالی ہے۔ یہاں صفائی اور طبی سہولیات کا فقدان ہے اور امداد تک رسائی بھی محدود ہے۔ اسرائیل کے اندازے کے مطابق تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار فلسطینی  یہاں پناہ لئے ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ غزہ جنگ میں39 ہزارسے زیادہ فلسطینی  شہیدہو چکے ہیں جن میں 17 ہزار صرف بچے ہیں۔

دریں اثناءاسرائیلی فوج  نے ایک بار پھر ترک ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن ٹی آر ٹی نیوز کی ٹیم کو نشانہ بنایاہے۔ ٹی آر ٹی نیوز کی ٹیم مشرقی  القدس  میں مسجد الاقصیٰ میں نماز جمعہ سے قبل اسرائیلی فوج کی خلاف ورزیوں کی فلم بندی کر رہی تھی۔ اسی دوران ان پر حملہ کیا گیا جس میں کیمرہ مین زخمی ہو گیا۔

اس پر پڑھیں ساحل آن لائن Header Banner