سیاسی جمہوری احتجاج کو طاقت سے روکنا حکومتوں کے لیے وبال جان ہی بنتا ہے ... سیاست، ریاست اور مقتدر قوتوں کو آئین کی حدود کا پابند ہونا ہوگا، سیکیورٹی اہل کاروں اور سیاسی ... مزید

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 27 نومبر 2024ء ) نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عوام میں مقبولیت کا خوفناک استعمال اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بنتا ہے، جمہوریت کی بحالی، غیر جانبدارانہ انتخابات، عوامی مینڈیٹ کا تحفظ کے لیے بڑی جمہوری جدوجہد کرنا ہو گی، سیاسی بحرانوں کے حل کے لیے قومی سیاسی ڈائیلاگ ناگزیر ہے۔ منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ سیاسی جمہوری احتجاج کو طاقت سے روکنا حکومتوں کے لیے وبال جان بنتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کا دورہ پاکستان جرأت مندانہ، دوستانہ اور مفید ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئین کی حدود کا سیاست، ریاست اور مقتدر قوتوں کو پابند ہونا ہوگا۔ سیکیورٹی اہل کاروں اور سیاسی کارکنان کی شہادتیں قومی المیہ ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی کارکنان قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں، ان کے خلاف طاقت کا اندھا استعمال ناقابلِ قبول ہے، مظاہرین پر ریاست اور حکومت کی جانب سے حملہ ملک کے آئین اور جمہوری اقدار پر حملہ ہے۔ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چاپلوس حکومت اپنی بقا کے لیے ملک میں جمہوریت کی قبر کھود کر آمرانہ روش کو مضبوط کر رہی ہے، یہ درحقیقت ریاست کو کمزور کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ظلم کرنے والے بھول رہے ہیں کہ کل انھیں بھی اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک کے آئین اور جمہوری اقدار کے مطابق پرامن احتجاج ہر سیاسی پارٹی اور شہری کا حق ہے، حکومت کو کسی صورت یہ اختیار حاصل نہیں کہ مظاہرین پر چڑھ دوڑے۔ امیر جماعت نے مزید دہرایا کہ ان کی جانب سے بارہا مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتخابات میں حقیقی کامیابی حاصل کرنے والوں کو ہی اقتدار ملنا چاہیے، اگر ہارے ہوئے لوگوں کو مسلط کرنے کی روش جاری رہی تو ملک میں معاشی ترقی اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی خواب ہی رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی مئیر سے لے کر عام انتخابات تک فارم 47 کی پیداوار نمائندوں کو مسلط کیا گیا اور عوام کے جمہوری حقوق پر ڈاکہ مارا گیا۔ امیر جماعت نے کہاکہ موجودہ حکومت فارم 47 کی حکومت ہے، ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کیا گیا، تینوں حکمران پارٹیاں عوامی پذیرائی نہیں رکھتیں، سندھ میں پیپلزپارٹی مکمل زوال کا شکار ہے، ایم کیو ایم نے کراچی سے ایک سیٹ تو کیا ایک پولنگ سٹیشن سے بھی کامیابی حاصل نہیں کی تھی، اسی طرح ن لیگ کا چراغ پنجاب سے بجھ چکا ہے، نواز شریف تک کو سترہزار جعلی ووٹوں سے کامیاب کرایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے بارہا کرپٹ پارٹیوں اور جاگیرداروں اور وڈیروں کو مسلط کیا اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے دیرینہ مطالبہ پر کھڑی ہے اور چاہتی ہے کہ جوڈیشل کمیشن بناکر فارم 45 کی بنیاد پر عوام کی اصل منتخب کردہ حکومت لائی جائے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قراردی جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی تابعداری کی بجائے عوام کو بجلی، پٹرول اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کر کے ریلیف دے۔ انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں سے ہونے والے فائدہ کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے استعمال کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

اس پر پڑھیں تمام خبریں Header Banner