اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 نومبر 2024ء ) پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ حکومتی درندوں کی بہیمانہ فائرنگ کے نتیجے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے کارکنان کا قتل قومی المیہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پرامن احتجاج کیلئے اسلام آباد آنے والے بچوں، نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین سمیت لاکھوں پرامن پاکستانیوں پر گولیوں کی وحشیانہ بوچھاڑ کے حکومتی اقدام کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ پرامن احتجاج کیلئے اسلام آباد آنے والے نہتےّ شہریوں کے مجرمانہ قتلِ عام میں ملوث حکومتی کرداروں کے تعیّن کیلئے اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پرامن اور محبِ وطن پاکستانیوں کو قتل کروانے اور سینکڑوں کو سیدھی گولیاں مار کر زخمی کروانے پر وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
(جاری ہے)
سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی گاڑی پر شیلنگ اور فائرنگ کرنے، انہیں اغواء کرنے کی کوشش کرنے اور ان کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اپنے صوبے کے عوام کے ہمراہ پرامن احتجاج کیلئے اسلام آباد میں موجود وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر فائرنگ اور حملے کے ذریعے وفاقِ پاکستان پر حملہ آور ہونے کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سرکاری مشینری کی جانب سے محترمہ بشریٰ بی بی کے کنٹینر کو نذرِ آتش کرنے، شہریوں کی نجی املاک گاڑیوں وغیرہ کو جلانے اور دارالحکومت میں آگ اور خون کا کھیلنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ بانی چیئرمین عمران خان کی فائنل کال پر پرامن احتجاج کیلئے صعوبتوں اور رکاوٹوں کا دریا عبور کرکے اسلام آباد پہنچنے اور بدترین شیلنگ، وحشیانہ تشدد اور شرمناک حکومتی سلوک کا صبر و استقامت سے سامنا کرنے پر عوام اور کارکنان کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ حکومتی درندوں کی بہیمانہ فائرنگ کے نتیجے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے کارکنان کا قتل قومی المیہ ہے۔ عدالتِ عظمیٰ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے حکومت کی جانب سے شہید کئے جانے والے بےگناہ پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کو فراہمئ انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سیدھی گولیاں مار کر سینکڑوں پاکستانیوں اور تحریک انصاف کے کارکنان کو زخمی کرنے اور زخمی شہریوں کو اسپتالوں سے اغوا کرنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اجلاس میں شہداء اور زخمیوں کے اہلِ خانہ سے مکمل یکہجہتی اور ہمدردی کا اظہار اور ان کی نگہداشت کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پوری قوم نے بنیادی آئینی حقوق کی بحالی، عدلیہ کی آزادی کے تحفظ، بےگناہ سیاسی قیدیوں کی رہائی اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی واپسی کیلئے بانی چیئرمین عمران خان کی پرامن احتجاج کی فائنل کال کی حمایت کی۔ لاکھوں پاکستانی ملک کے تمام حصوں سے اپنے جائز قانونی و سیاسی مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج کیلئے آگ اور خون کا دریا عبور کرکے ڈی چوک پہنچے، عوامی تائید اور مینڈیٹ سے محروم حکومت کے پرامن احتجاج کو کچلنے کیلئے جس درندگی اور ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کیا اس کی سول رائٹس موومنٹس کی عالمی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، اپنے جسموں میں خون کے آخری قطرے تک اپنی قوم کی آزادی کیلئے میدانِ عمل میں موجود اور لاقانونیت سے حیات پانے والے ظالموں اور غاصبوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے، بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں جلد آئندہ کے لائحۂ عمل کا اعلان کریں گے۔