اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2024ء) ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور کھلی دہشت گردی ہے، اسرائیل ایک ناجائز اور درندہ صفت ریاست ہے۔اسمائیل ہانیہ پر حملہ فلسطینیوں کو ایران سے دور کرنے کی اسرائیلی سازش ہے،شہداء فلسطین کا خون ضرور رنگ لائے گا اور انشاء اللہ فلسطین ضرور آزاد ہوگا۔اسماعیل ہانیہ امت مسلمہ اور پوری دنیا کے غیرت مندوں کا اثاثہ تھے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ فلسطینیوں کے ہی نہیں پوری مسلم امہ کا اثاثہ تھے ۔ہم اس شہادت پر فلسطینیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور اسلامی تحریک کے نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ عالم اسلام کو ایسے واقعات کا نوٹس لینا چاہیے اور او ائی سی کا فوری اجلاس طلب کیا جانا چاہیے تاکہ غزہ کے مسئلے کو فی الفور حل کیا جا سکے۔
(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل کو عالمی قوانین کا پابند بنانے کی ضرورت ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل اور ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ اسرائیل نے اس واقعہ کے ذریعے مختلف اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی اس کا ایک ہدف اسماعیل ہنیہ کو تہران میں قتل کر کے مفاہمتی محاذ میں دراڑ پیدا کرنا ہے نیز جیسا کہ ایران نے اس کی سرحد کے اندر حملہ کیا اسرائیل نے بھی ایک طرح سے اس حملے کا جواب دیا ہے۔ اسماعیل ہنیہ مفاہمتی محاذ میں ایک کلیدی حیثیت کے حامل شخصیت ہے۔ چین کی ثالثی میں فلسطینی گروہوں کے مابین ہونے والے مذاکرات میں بھی اسماعیل ہنیہ کا بنیادی کردار تھا۔ اسماعیل ہنیہ اسرائیل کی فلسطینیوں پر بالادستی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ تھے لیکن اسرائیل کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ کسی بھی رہنما کی شہادت سے کبھی بھی کاز نہیں رکتے۔شہید احمد یاسین، شہید رنطیسی سمیت حزب اللہ لبنان کے متعدد شہید قائدین کے باوجود یہ تحریکیں آج بھی جاری و ساری ہیں۔ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے اس تحریک میں مزید قوت آئے گی اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں کہ اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا ۔پریس بریفنگ میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رابطہ سیکرٹری سید اسد عباس اور سید مرتضی عباس سمیت ملی یکجہتی کونسل کے آفس سیکرٹری اسرار احمد بھی موجود تھے۔