اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جولائی 2024ء) سعودی عرب کا بھکاری، بیمار اور غیر ہنرمند لوگوں کو مملکت نہ بھیجنے کا مطالبہ، ورکرز کے حوالے سے ہونے والے پاکستان اور سعودی عرب کے حالیہ معاہدے میں سعودی حکومت نے اہم مطالبات کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانی کے حالیہ اجلاس کے دوران سیکریٹری وزارت اوورسیز ایوان نے کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب میں اس وقت 20 لاکھ پاکستانی 7 ارب ڈالرز زرمبادلہ سالانہ بھیجتے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ حالیہ دنوں میں ورکرز کے حوالے سے معاہدہ ہوا ہے، سعودی عرب نے مطالبہ کیا بھکاری، بیمار لوگوں اور سکلز کے بغیر لوگ نہ بھیجیں۔ اس دوران قائمہ کمیٹی نے 4 ہزار ایمپلائمنٹ کمپنیوں کی تفصیلات طلب کرلیں جب کہ حکام وزارتِ اوورسیز نے بتایا کہ پاکستانی بیرون ملک مجرمانہ سرگرمیوں میں سب سے زیادہ ملوث ہیں۔
(جاری ہے)
بریفنگ کے دوران سعودی عرب کی جانب سے 92 نرسیں ڈگریاں نہ ہونے کے باعث واپس بھجوائے جانے کا انکشاف ہوا، سیکریٹری وزارتِ اوورسیز نے بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات میں پتا چلا نرسوں کی واپسی کا ذمے دار مڈل مین ہے۔
سیکریٹری وزارت اوورسیز نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بیرون ملک سفارتخانوں کو اکنامک ڈیپلومیسی کا مرکز بنانے کی ہدایات دی ہیں۔ برینگ کے دوران وزارت اوورسیز نے بیرون ملک پاکستانیوں کی ٹک ٹاکس بنانے کی شکایات کیں، سیکریٹری وزارت اوورسیز نے کہا کہ یو اے ای میں پاکستانیوں کی جانب سے عجیب ٹک ٹاک بھی بنائی جاتی ہیں، پاکستانیوں نے یو اے ای میں ہونے والی بارش پر عجیب توجیہات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے لباس پر پاکستانی وہاں ٹک ٹاکس بناتے ہیں، بیرونی ممالک ہمارے شہریوں کے ایسے رویوں اور اخلاقیات سے مایوس ہو رہے ہیں۔ بریفنگ کے دوران متحدہ عرب امارات میں ہونے والے 50 فیصد جرائم میں مبینہ طور پر پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی ہوا۔