66 فیصد اسرائیلی چاہتے ہیں کہ نیتن یاہو سیاست چھوڑ دیں، سروے میں انکشاف

یروشلم ، 30/ جون (ایس او نیوز /ایجنسی) اسرائیل میں انتخابات سے قبل اوپینین  پول کی جانب سے کئے گئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ دو تہائی اسرائیلیوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو سیاست چھوڑ دینی چاہئے اور نئے مدت کیلئے انتخابات نہیں لڑنے چاہئے۔ 

جمعہ کو یہ سروے اسرائیل کے پرائیویٹ نیوز چینل ۱۲؍ نے منعقد کیا تھا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ۶۶؍ فیصد جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو استعفیٰ دے دینا چاہئے اور ساتویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام نہیں دینی چاہئے۔ 

تاہم، ۲۷؍ فیصد جواب دہندگان چاہتے ہیں کہ نیتن یاہو اقتدار میں رہیں اور نئی مدت کیلئے انتخابات لڑیں۔ خیال رہےکہ قبل ازوقت انتخابات کے تعلق سے نیتن یاہو کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے اسرائیل میں انتخابات ہونے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔ نیتن یاہو کو غزہ میں جنگ کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ عالمی برادری کی جانب سے مذمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ زیادہ تر اسرائیلیوں کا ماننا ہے کہنیتن یاہو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ سال ۷؍ اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملہ کے بعد سے اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم حماس کے ساتھ معاہدے کریں اور اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کا راستہ آسان بنائیں جبکہ غزہ میں اسرائیلی جنگ بھی ختم ہو۔ غزہ میں نسل کشی کی جنگ شروع کرنے سے پہلے ہی، نیتن یاہو کو عدالتی بحالی کے اپنے متنازعہ منصوبوں پر وسیع احتجاج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےکرنا پڑرہا ہے۔

ان کے منصوبے کے مخالفین نے استدلال کیا کہ اس تبدیلی سے ملک کے چیک اور بیلنس کے نظام میں خلل پیدا ہواگا ۔ تاہم، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ سیکڑوں اسرائیلیوں اور سیاسی مخالفین نے نیتن یاہو سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ۳۷؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۸۰؍ہزارسے زائد زخمی ہو چکےہیں۔

اس پر پڑھیں ساحل آن لائن Header Banner