اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)توشہ خانہ کے نئے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر جسٹس میاں گل حسن نے وکیل انتظار پنجوتھہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اب بھی آپ تحائف پیش نہیں کر رہے،نیب نے آپ سے پہلے بھی جیولری سیٹ مانگا تھا لیکن آپ نے نہیں دیا،آپ بھی اپنی نیک نیتی ثابت کریں،وہ کیس صرف گرافٹ جیولری کی حد تک تھا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق توشہ خانہ کے نئے کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی،وکیل انتظار پنجوتھہ نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری غیرقانونی ہوئی ہے،گرفتاری کے بعد ریمانڈ آرڈر ریکارڈ پر موجود ہے،پہلے توشہ خانہ میں سزا ہو چکی اسی پر اب نیا کیس بنا دیا گیا،بانی پی ٹی آئی کے خلاف پرانے ریفرنس میں درج چارج شیٹ عدالت کے سامنے پیش کردی گئی۔
جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ اب بھی آپ تحائف پیش نہیں کر رہے،نیب نے آپ سے پہلے بھی جیولری سیٹ مانگا تھا لیکن آپ نے نہیں دیا،آپ بھی اپنی نیک نیتی ثابت کریں،وہ کیس صرف گرافٹ جیولری کی حد تک تھا۔
وکیل انتظار پنجوتھہ نے کہاکہ پہلی سزا کی فرد جرم میں تمام 108تحائف کا ذکر کیا گیا ہے،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی دونوں جسمانی ریمانڈ پر ہیں،جسٹس حسن اورنگزیب نے کہاکہ آپ خود بہت رسکی کام کر رہے ہیں، پہلے اپنی نیک نیتی ثابت کریں،کیا درست ہے کہ آپ انویسٹی گیشن جوائن نہیں کر رہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کرکے 8اگست تک جواب طلب کرلیا۔