ایک ملزم کو باوجود 200مقدمات کے ضمانت مل سکتی ہے تو میرے موکل کیخلاف تو 14مقدمات ہیں،منشیات فروش ملزم کے وکیل نے سائفر ضمانت کیس کا حوالہ دیدیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں آئس منشیات کاروبار کے الزام میں قید ملزم  کے وکیل نے ضمانت کی درخواست پر دلائل کے دوران بانی پی ٹی آئی کے سائفر ضمانت کیس کا حوالہ دیدیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں آئس منشیات کاروبار کے الزام میں قید ملزم کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی،دوران سماعت ملزم کے وکیل نے بانی پی ٹی آئی کے سائفر ضمانت کیس کا حوالہ دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ملزم پر رپورٹ کے مطابق 14مقدمات میں ضمانت کیسے دے دیں؟منشیات کاروبار کا ملزم ضمانت نہیں سزاکا حقدار ہے،منشیات معاشرے کیلئے ناسور ہے،تعلیمی اداروں میں بھی منشیات کا ناسور پھیل رہا ہے۔

وکیل صفائی  نے کہاکہ آرٹیکل 25کے تحت میرا موکل عبید ہ اللہ اور بانی پی ٹی آئی برابر کے شہری ہیں،عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور میرے موکل کو آرٹیکل 25کے تحت ایک نگاہ سے دیکھنا ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ بانی تحریک انصاف کا اس ضمانت کیس سے کیا تعلق ہے،وکیل صفائی نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کو 200سے زیادہ مقدمات کے باوجود سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں ضمانت دی،بانی تحریک انصاف سائفر کیس میں ضمانت کے وقت چار مقدمات میں سزایافتہ تھے،ایک ملزم کو باوجود 200مقدمات کے ضمانت مل سکتی ہے تو میرے موکل کے خلاف تو 14مقدمات ہیں۔

اس پر پڑھیں قومی خبریں Header Banner