اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر سیاستدان اور سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ آنیوالے دنوں میں حکومت اور عدلیہ کے درمیان محاذ آرائی بڑھے گی۔
آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئیر سیاست دان مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل سپریم کورٹ کے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو واپس دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ کی کوشش ہے، اس اقدام سے حکومت عدلیہ محاذ آرائی یقیناً بڑھے گی، حکومت چاہتی ہےکہ پی ٹی آئی کونشستیں نہ ملیں۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے ہونیوالی متوقع قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاہے کہ تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے کل جو قانون سازی ہونے جا رہی ہے وہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،ہم اس قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، سپریم کورٹ کا فیصلہ پہلے ہی آ چکا ہے،آپ عدل و انصاف پر مبنی فیصلوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے،سپریم کورٹ کے فیصلوں کو نہ ماننا بھی غیرآئینی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کاکہناتھا کہ انہوں نے پہلے بھی این آر او لیا تھا اور نشستیں خود لی تھی،یہ اب دوسرا این آر او لینا چاہتے ہیں جسے ہم نہیں مانیں گے، میری چیف جسٹس سمیت عدلیہ سے گزارش ہے آپ اقلیت میں سہی مگر فیصلہ پر عمل درآمد کروانا آپکی آئینی ذمہ داری ہے،بیرسٹر گوہر کا مزید کہناتھا کہ یہ نشستیں ہماری ہیں اور ہماری ہی رہیں گی،کوئی بھی قانون سازی جو اس فیصلے پر عمل درآمد کے خلاف ہو غیر آئینی ہے،ہم اس قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔