02 اگست ، 2024
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تنخواہ دار پر ٹیکس کا ہمیں احساس ہے، بعض ٹیکس تو بالکل جائز ہیں۔
اسلام آبادمیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کے بحران کو حل کرنے کیلئے ہماری کوشش جاری ہے، نواز شریف کے دور میں 20 ،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ تاریخ کی تیز ترین اسپیڈ پر منصوبے لگائے گئے، ایل این جی کے پلانٹس لگائے گئے، سب سے سستے ترین بجلی کے پلانٹس لگے، کسی معاہدے کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، بجلی سستی کرنا اتحادی حکومت اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاست برائے سیاست پر یقین نہیں رکھتے، عوام کی مشکلات کا پورا ادراک ہے، بجلی کے مسئلے پر سیاست عوام کی توہین کے مترادف ہے، پاور سیکٹر اور ایف بی آر صحیح نہ ہوئے تو خدانخواستہ ملک کی ناؤ ڈوب سکتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نعرے لگائے گئے کہ 300 چھوٹے ڈیمز بنانے جارہے ہیں، کیا ایک بھی ڈیم بنا؟ باتیں کرنا بہت آسان ہے عمل کرنا مشکل کام ہے، چین نے پاکستان کے ساتھ معائدہ کیا اور ہزاروں واٹ بجلی کی پیداوار کے منصوبے پر کام شروع ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیاست برائے سیاست اچھی مثال نہیں، ہمیں بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے، جو لوگ آج دھرنے دے رہے ہیں وہ سیاست برائے سیاست کر رہے ہیں، میں سیاست برائے سیاست نہیں کررہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت عوام کی آواز کے ساتھ آواز ملا رہی ہے، انڈسٹریز کیلئے ساڑھے 8 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت کم کی گئی، بجلی کی قیمت کم کیے بغیر ایکسپورٹس بڑھ سکتی ہے نہ زراعت ترقی کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اپنے آئی پی پیز ہیں ان کا کوئی ایشو نہیں، تنخواہ داروں کا احساس ہے اسی لیے 200 یونٹ تک کے صارفین کو تحفظ دیا ہے، ہم کسی سیاسی دباؤ میں نہیں۔
’اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازِ جنازہ میں شرکت کروں گا‘
شہباز شریف نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کردیا گیا، فلسطین میں بدترین تباہی ہورہی ہے، آج بعد نمازِ جمعہ اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ اد اکی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت سفاکی کا بدترین واقعہ ہے، پاکستان نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی سخت الفاط میں مذمت کی ہے، میں خود بھی وزیراعظم ہاؤس میں غائبانہ نمازِ جنازہ میں شرکت کروں گا۔