01 اگست ، 2024
امریکی ماہرین کی نئی ویکسین خواتین اور نوجوان لڑکیوں میں موذی وائرس ایچ آئی وی وائرس کو روکنے میں کامیاب ہوگئی۔
دی نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکی دوا ساز کمپنی کی جانب سے ایچ آئی وی وائرس کے لیے بنائی گئی ’سن لینکا‘ نامی ویکسین کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔
امریکی ماہرین کے مطابق ویکسین کی آزمائش کے نتائج حوصلہ کن ہیں اور آزمائش کے اختتام تک ایک بھی خاتون یا لڑکی ایچ آئی وی کا شکار نہیں تھی۔
مذکورہ تحقیق کے لیے امریکی طبی ماہرین نے افریقہ میں 16 سے 25 سال کی عمر کی خواتین اور لڑکیوں کو دو گروپس میں تقسیم کیا۔
ایک گروپ کو ایچ آئی وی سے تحفظ کی یومیہ گولیاں دی گئیں جبکہ دوسرا گروپ، جس میں 5 ہزار خواتین اور لڑکیاں شامل تھیں، کو سال میں دو بار مذکورہ انجکشن لگایا گیا اور انہیں اپنے ساتھیوں سے جنسی تعلق بھی قائم کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
تحقیق کے اختتام پر معلوم ہوا کہ جن خواتین اور لڑکیوں کو سال میں دو بار انجکشن لگائے گئے تھے، ان میں سے کسی بھی لڑکی کو ایچ آئی نہیں ہوا جبکہ جن کو یومیہ گولیاں دی گئی تھیں، ان میں سے دو فیصد لڑکیوں میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایچ آئی وی سے تحفظ کی یومیہ گولیوں کے مقابلے میں سالانہ دو بار انجکشن لگوانے سے خواتین اور لڑکیاں ایچ آئی وی سے محفوظ رہتی ہیں۔
دوا ساز کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ خواتین میں کامیاب آزمائش کے بعد اب مردوں میں انجکشن کی آزمائش کی جائے گی۔
یہاں یہ واضح رہے کہ مذکورہ ویکسین کے دو ڈوز 40 ہزار امریکی ڈالرز ہیں۔
ماہرین نے مذکورہ انجکشن کے مہنگے ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی قیمت کو انتہائی سستا یعنی فی ڈوز صرف 40 ڈالر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔