سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2024ء) غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مالی بدانتظامی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت جب بھی بھارت میں برسر اقتدار آتی ہے تو وہ جموں وکشمیر کے عوام پر قرض کا پہاڑ چڑھا دیتی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میںان خیالات کا اظہار ان اطلاعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیاکہ مقبوضہ علاقے کو بڑھتی ہوئی مالی مشکلات کا سامنا ہے اورمالی سال 2022-23جموں وکشمیر کی واجب الادا رقم ( مالی واجبات) 11کھرب 27ارب 97کروڑ روپے سے بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10سال میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو قرضوں کے شکنجے می جکڑ لیاگیا ہے ۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ نیا کشمیربنانے کادعویٰ کرنیوالی مودی حکومت عوام کو یہ بات بتانا بھول گئی ہے کہ اس نے جموںوکشمیر کے عوام کو قرضوں کے بھاری بوجھ تلے دبا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی جب بھی بھارت میں برسر اقتدار آتی ہے تو جموںوکشمیر کے عوام کو قرضوں اور سود کی ادائیگی میں جکڑ لیاجاتاہے۔انہوں نے مودی حکومت کے حالیہ بجٹ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دس سال میں جموںوکشمیرکی واجب الادا رقم میں تین گنااضافہ ہوا ہے جو 2010-11میں 2کھرب99ارب72کروڑ روپے تھی ۔متعلقہ عنوان :