04 اگست ، 2024
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو ریلیف چاہیے اس کے لیے دھرنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پُرامن سیاسی مزاحمت کی تاریخ رقم کر رہے ہیں، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو مری روڈ سے آگے بڑھنے کا آپشن موجود ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھی دھرنا شروع ہو گیا ہے، کامران ٹیسوری زرداری صاحب کے نمائندے ہیں کہتے ہیں گورنر ہاؤس کے اندر آجائیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پشاور اور لاہور میں بھی دھرنا شروع ہوگا، لاہور کا دھرنا وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر ہو تو اچھا ہے۔
ان کا خطاب میں کہنا تھا کہ دھرنے کے ساتھ ساتھ ہڑتال کا بھی آپشن ہے، بجلی کے بل نہ جمع کروانے کے آپشن کا مطالبہ بھی تاجر کررہے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ وزیر اعظم کے بیانات سے ان کی پریشانی واضح ہے، حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کیے تو دھرنوں کا سلسلہ بڑھتا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 80 فیصد نوجوان ملک میں نہیں رہنا چاہتے، ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر اور یہ سیاست کرپشن کے لیے کرتے ہیں۔
دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت چھپے نہیں سامنے آئے، اسٹیج پر بیٹھ کر مذاکرات کرتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ بتایا جائے آئی پی پیز کو لگام اور اپنی مراعات کو کم کیوں نہیں کرتے۔