کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ماضی کے معروف پاکستانی فلم اسٹار افضل خان المعروف ریمبو نے شکوہ کیا ہے کہ تین دہائیوں تک پاکستانی شوبز میں کام کرنے کے باوجود تاحال انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس جیسا کوئی ایوارڈ نہیں ملا۔
حال ہی میں ریمبو نے اپنی اہلیہ و سابقہ فلمی اداکارہ صاحبہ کے ہمراہ نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی نجی زندگی سمیت شوبز کیریئر پر بھی گفتگو کی۔ریمبو نے پاکستانی فنکاروں کو ملنے والے ایوارڈز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ایک ہی ایوارڈ شو ہوتا تھا، اُسی شو میں تمام اداکاروں، فلموں اور ڈراموں کو ایوارڈز ملتے تھے لیکن اب ہر ٹی وی چینل اپنے اپنے ایوارڈ شوز کرتے ہیں جوکہ غلط ہے۔
اداکار نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی شوبز انڈسٹری کے لیے ایک ہی ایوارڈ شو منعقد کیا جائے، پھر وہاں تمام ٹی وی چینلز کی فلموں، ڈراموں کو اکٹھا کیا جائے اور ہر کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے جائیں۔اُنہوں نے کہا کہ ماضی میں مجھے نگار سمیت دوسرے فلمی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے لیکن مجھے اس بات کا شکوہ ہے کہ مجھے شوبز میں کام کرتے ہوئے 32 سال ہوچکے ہیں اور اس دوران، میں نے 200 فلمیں کی ہیں لیکن اس کے باوجود تاحال مجھے پرائیڈ آف پرفارمنس جیسا ایوارڈ نہیں ملا۔ریمبو نے کہا کہ آج کے دور میں ایوارڈز بھی سلام دُعا سے ملتے ہیں اور مجھے ایسا کوئی بھی ایوارڈ نہیں چاہیے جو کسی کی سفارش یا سلام دُعا سے ملے۔
اداکار نے کہا کہ میرٹ پر ملنے والا ایوارڈ کرکے ہی فخر محسوس ہوتا ہے، سفارشی ایوارڈ حاصل کرنے سے دلی خوشی نہیں ملتی۔اُنہوں نے ایوارڈز دینے والوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اب میرا یہ انٹرویو دیکھ کر مجھے ایوارڈ نہیں دے دینا، مجھے ایسا کوئی ایوارڈ نہیں چاہیے۔ریمبو نے مزید کہا کہ جب میری ساس نشو بیگم کو بھی ابھی تک کوئی صدارتی ایوارڈ نہیں ملا تو پھر میں کیوں شکوہ کروں۔