اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2024ء) سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج نہیں لگا سکتے وہاں میں نے عوام کو دیکھا ہے،حکومت صرف ریڈ زون کی حد تک محدود رہ گئی ہے، میں خود کو بھی غیرمحفوظ سمجھتا ہوں، جو حالات تھے ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کے وقت بھی ایسے نہیں تھے،پاکستان میں کوئی شخص سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہاکہ ایک جماعت کی 80فیصد کے پی میں اکثریت ہے گورنر راج نہیں لگایا جاسکتا، بانی پی ٹی آئی کو قانون کے مطابق جیل میں ڈالا ہے تو پراسیکیوشن ہونے دیں، یہ کیا طریقہ ہے عدالت ضمانت دیتی ہے تو دوسرا کیس ڈال کر اندر ڈال دیا جاتا ہے۔
(جاری ہے)
انہوںنے کہاکہ کنٹینرز لگانا، سڑکیں بند کرناسب ناکام ہوگیا ہے، آپریشن کیا کریں گے، کس کیخلاف کریںگے اور کتنے لوگوں کیخلاف کرینگے، آپریشن کرینگے تو کے پی سمیت اور صوبوں سے مزید لوگ اسلام آباد آئیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ وفاقی حکومت ریڈ زون تک محدود ہوگئی ہے، ملک کے وزیرداخلہ ڈی چوک پر کھڑے ہیں، آج ڈی چوک پر پولیس اہلکار کھڑے ہونے سے ڈرتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ اپوزیشن کو دیوار سے لگائیں گے ظاہر ہے اس کا ردعمل بھی آئے گا، عہدوں میں کچھ نہیں رہ گیا، رتی برابر بھی عزت ہے تو استعفے دیکر گھر جائیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ عہدوں میں کوئی عزت نہیں رکھی، عہدے آج گالی بن چکے ہیں، جس ملک کے دارالحکومت میں 3منزلہ کنٹینرز لگے ہوں تو اور کیا رہ گیا، جو آج حالات تھے ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کے وقت بھی ایسے نہیں تھے۔انہوںنے کہاکہ حکومت آج صرف ریڈ زون کی حد تک محدود رہ گئی ہے، میں خود کو بھی غیرمحفوظ سمجھتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ عہدوں کو ایک طرف چھوڑ دیں، ملک کا مفاد سامنے رکھیں، حکومت استعفیٰ دیکر گھر جائے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خام خیالی میں نہیں جانا چاہیے، پاکستان میں کوئی شخص سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں۔